لاہور (خصوصی نامہ نگار) اہلسنّت کی 30 جماعتوں نے حکومت اور پارلیمنٹ کو نیٹو سپلائی کی بحالی کے ممکنہ فیصلے سے باز رکھنے کے لئے ملک گیر ”نیٹو سپلائی بحالی نامنظور مہم“ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، مہم کے دوران ممبران پارلیمنٹ سے ملاقاتیں اور مختلف شہروں میں جلسے اور مظاہرے ہوں گے، نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف دستخطی مہم چلائی جائے گی جبکہ جمعہ کے اجتماعات میں نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف قراردادیں بھی منظور کی جائیں گی جبکہ ان جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ نیٹو سپلائی بحال ہونے کی صورت میں ”تحریک مزاحمت“ چلائے گی۔ اس بات کا اعلان سنی اتحاد کونسل کی دعوت پر مرکزی دفتر گلبرگ میں منعقد ہونے والی اہلسنّت جماعتوں کی ہنگامی ”آل پارٹیز کانفرنس“ میں کیا گیا۔ اے پی سی کی صدارت سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم نے کی جبکہ کانفرنس میں پیر محمد افضل قادری، حاجی محمد حنیف طیب، مفتی محمد اقبال چشتی، محمد نواز کھرل، علامہ محمد شریف رضوی، فدا حسین ہاشمی، پیر فضیل عیاض قاسمی، پیر محمد اطہر القادری، مولانا محمد علی نقشبندی، صاحبزادہ محمد داﺅد رضوی، پیر ضیاءالمصطفیٰ حقانی، مفتی محمد حسیب قادری، طارق محبوب، محمد آصف جلالی، پیر تبسم بشیر اویسی، پیر طارق ولی چشتی، قاری مختار صدیقی، عاصم محمود ایڈووکیٹ، حافظ محمد قاسم مصطفائی، مولانا قاری احمد رضا سیالوی، علامہ خرم ریاض شاہ، علامہ مشتاق نوری، محمد کریم خان، ارشد جاوید مصطفائی، حافظ محمد اکبر جتوئی، عمران حسین چودھری، میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ، رائے صلاح الدین کھرل، پیر عابد حسین سیفی اور دوسرے علماءو مشائخ نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ ہمارے حکمران امریکی صدر کو نیٹو سپلائی کی بحالی کی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔ نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ امریکی جرائم میں شرکت کے مترادف ہو گا۔ حکومت کی امریکہ نواز پالیسیاں قوم برداشت نہیں کرے گی۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ کسی بھی شرط اور کسی بھی قیمت پر نیٹو سپلائی بحال نہیں ہونی چاہئے۔ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ نواز شریف نیٹو سپلائی کے مسئلہ پر دوٹوک م¶قف اختیار کریں۔ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ حکومت نے نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ کیا تو قوم اس کا دھڑن تختہ کر دے گی۔