اسلام آباد (خبر نگار) چےف الےکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدےن جی ابراہےم نے انتخابات مےں حصہ لےنے والی تمام سےاسی پارٹےوں اور امےدواروں کو کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد کرنے کے لئے خط ارسال کر دےا ہے۔ خط مےں انہوں نے سےاسی پارٹےوں اور امےدواروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آج ملکی تارےخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے، 8.5 ملےن سے زےادہ ووٹرز اگلے پانچ سالوں کے لئے اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے جا رہے ہےں، تمام اختلافات کے باوجود ہم جانتے ہےں کہ حکومت کرنے کا سب سے بہتر طرےقہ جمہورےت مےں ہی ہے اور ےہ فری اےنڈ فےئر الےکشن کے بغےر ممکن نہےں۔ ملک مےں امن و امان اور فری اےنڈ فےئر الےکشن کے لئے الےکشن کمشن نے متعدد اقدامات اٹھائے ہےں، الےکشن کمشن قانون کے مطابق تمام اےسے اقدامات اٹھائے گا جس سے امےدوار اپنی الےکشن مہم اور ووٹر اپنا ووٹ آزادانہ اور بغےر کسی رکاوٹ سے استعمال کر سکے۔ ےہ اسی صورت مےں ہی ممکن ہو سکتا ہے جب تمام امےدواروں اور سےاسی پارٹےاں الےکشن کمشن کی طرف سے جاری کئے گے کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل درآمد کو پوری طرح ےقےنی بنائےں۔ سےاسی پارٹےاں اپنے تمام کارکنوں اور امےدواروں کو اس پر پوری طرح عمل درآمد کرانے کی ہدایت کرےں اور الےکشن کے دوران امن و امان قائم رکھےں۔ ووٹروں تک رسائی، انہےں اپنے منشور اور پالےسی سے آگاہ کرنے کا تمام سےاسی پارٹےوں کو پورا حق ہے اور اسی طرح ان پر لازم ہے کہ وہ دوسری سےاسی پارٹےوں کے اس حق کا احترام کرےں۔ ےہ ضروری ہے کہ ہم وسےع تر قومی مفاد کا خاص خےال رکھےں اور ہر سطح پر مل جل کر الےکشن کے عمل کو آگے بڑھائیں۔ الےکشن کمشن ےہ سمجھتا ہے کہ سےاسی جماعتےں اس موقع پر الےکشن کمشن کا ساتھ دےں گےں اور الےکشن سے قبل اور بعد مےں پر امن فضا کو قائم کرنے مےں اپنا کردار ادا کرےں گی۔ الےکشن کمشن نے واضح کےا کہ کسی کو الےکشن کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہےں دی جا سکتی، اس لئے ضروری ہے کہ تمام سےاسی پارٹےاں اور ان کے امےدوار الےکشن ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرےں کرےں۔ چےف الےکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کا احساس ذمہ داری ملک مےں جمہورےت کو فروغ دےنے مےں اہم کردار ادا کرے گا، ےہی پاکستانی معاشرے کی اصل تصوےر ہے، پاکستانی معاشرہ امن اور برداشت پر قائم ہے۔ کراچی سے وقائع نگار کے مطابق چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے دس جماعتی اتحاد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ شفاف انتخابات کیلئے بین الصوبائی افسران کی تقرری پر غور کیا جا رہا ہے اور مزید بہتر تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا جبکہ دس جماعتی اتحاد کے رہنماو¿ں نے سندھ میں پولیس اور بعض دیگر محکموں پر حکام اور عملے کی جانبداری اور صوبائی حکومت کے بعض اقدام پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سندھ کے دس جماعتی اتحاد کے وفد نے مسلم لیگ (فنکشنل) سندھ کے جنرل سیکرٹری امتیاز احمد شیخ اور سابق رکن سندھ اسمبلی شہریار مہر اور دیگر کے ساتھ منگل کو چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان فخر الدین جی ابراہیم سے صوبائی الیکشن کمشن آف سندھ میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں صوبائی حکومت کے بعض حکام بالخصوص وزیر اعلیٰ اور وزرا کے بعض اقدام پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔ اسی طرح پولیس اور دیگر شعبوں کے حکام کی ایک طویل فہرست بھی چیف الیکشن کمشنر کو پیش کی گئی جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ یہ تمام حکام پیپلز پارٹی کے حامی اور جانبدار ہیں لہٰذا ان کا تبادلہ کر کے پنجاب کی طرح بین الصوبائی تقرریاں کی جائیں اور دیگر صوبوں سے حکام تعینات کئے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد نے بعض اعلیٰ حکام کے نام، ان کا پیپلز پارٹی سے تعلق اور تعینات جگہ کی تفصیلات اور انتخابی عمل میں ان کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے بھی تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ پیپلز پارٹی نے حکومت چھوڑنے سے قبل مختلف محکموں بالخصوص پولیس میں ایسے حکام کا تقرر کیا ہے جو عام انتخابات میں اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے دس جماعتی اتحاد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ شفاف انتخابات کیلئے بین الصوبائی افسران کی تقرری پر غور کیا جا رہا ہے اور مزید بہتر تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا جبکہ دس جماعتی اتحاد کے رہنماو¿ں نے سندھ میں پولیس اور بعض دیگر محکموں پر حکام اور عملے کی جانبداری اور صوبائی حکومت کے بعض اقدام پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
کسی کو انتخابات سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دینگے: چیف الیکشن کمشنر کا سیاسی پارٹیوں اور امیداروں کو خط
Apr 10, 2013