اسلام آباد (ثناءنیوز) جماعت اسلامی کے امیرسید منور حسن نے کہاہے کہ عام انتخابات کے التواءکی سازشیں جاری ہیں دینی جماعتوںکے ساتھ مذاکرات ٹوٹے نہیں تاہم نتیجہ خیز بھی نہیں ہوئے مسلم لیگ ن کے ساتھ انتخابی بات چیت کے حوالے سے نتیجہ تین چار روز میں سامنے آجائیگا الیکشن کمشن کو مزید ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کہ انتخابات پر کسی قسم کی انگلی نہ اٹھ سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک تحفظ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملاقات کے بعد ان کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر پہرے زیادہ ہیں اس لیے وہ آج ہمارے ساتھ آ کر میڈیا سے بات چیت نہ کر سکے جماعت اسلامی پاکستان اور تحریک تحفظ پاکستان مل کر انتخابات میں حصہ لیں گی قوم کی قسمت بدلنے کیلئے مشترکہ اور متفقہ امیدوار سامنے لائیں گے۔ پوری قوم کا عزم ہے کہ بدعنوان عناصر کو ان انتخابات میں دیوار سے لگادیا جائیگا پوری قوم بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مقدر بدلنے کیلئے انتخابات میں محب وطن قوتوں کا ساتھ دیں سید منور حسن کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے واقعات، مسخ شدہ لاشیں ملنے اغواءبرائے تاوان ٹارگٹ کلنگ بڑھ رہی ہے۔ عبوری حکومت کو سردار اختر مینگل کے تحفظات کو دور کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ سابق صدر پرویز مشرف کے تین حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے چترال کے ریٹرننگ افسر کو بھی یہ سوچنا چاہیے کہ جب تین حلقوں سے کاغذات مسترد ہوئے کوئی وجہ تو تھی انہوں نے کہا کہ اپیل کر چکے ہیں اور اگر پرویز مشرف میدان میں رہے تو ان کی ضمانت ضبط ہوگی۔ انہوں نے کہا نگران وزیر داخلہ ملک حبیب خان نے فوج کی تعیناتی کی مخالفت اور ایک پارٹی کے حق میں بیان دیکر خود کو متنازعہ بنا لیا ہے۔ وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر ان کے بیان کا نوٹس لیں۔
”انتخابات ملتوی کرانے کی سازشیں جاری ہیں“ منور حسن کی ڈاکٹر قدیر سے ملاقات
Apr 10, 2013