اسلام آباد کو پرامن کہنے والے بتائیں، امن کہاں ہے: خورشید شاہ

اسلام آباد(ثناء نیوز) خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے قطعاً جمہوریت کو دھمکی نہیں دی ہے وہ نواز شریف کا انتخاب ہیں حکومت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں ہو سکتا۔ خواجہ محمد آصف بہترین وزیر دفاع ہیں بیان کا معاملہ بھی ان کا دائرہ کار ہے وہ خود اس بیان کے بارے میں زیادہ بہتر بتا سکتے ہیں۔ تحفظ پاکستان آرڈیننس کو اپوزیشن سینٹ میں بلاک کر سکتی ہے۔ ترامیم منظور کروا سکتے ہیں تحریک انصاف نے عدلیہ میں جا کر جلد بازی کی ۔ چودھری نثار علی خان غرور اور تکبر ترک کریں اور صورت حال پر توجہ دیں ان کے مطابق یہ امن ہے تو امان کس کو کہتے ہیں۔ ہم کسی کو شہہ نہیں دلاتے ہیں جمہوریت کے لئے سب سے زیادہ قربانیاں ہماری ہیں۔ صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے اسلام آباد سبزی منڈی بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کو پرامن کہنے والے بتائیں کہ امن و امان کس چیز کا نام ہے وزیر داخلہ نے صرف واقعہ کی مذمت کی ہے وہ غرور و تکبر سے باہر آئیں حالات پر توجہ دیں آخر ہم کب تک نعشیں اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے تحریک انصاف کی جانب سے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو عدلیہ میں چیلنج کرنے کی مخالفت کی اور کہا کہ ابھی تو بل سینٹ سے منظور ہی نہیں ہوا۔ عدلیہ میں جانے کی جلد بازی نہ کی جائے، پارلیمنٹ کا اختیار ہے اہم مرحلہ باقی ہے۔ عدلیہ بھی ہنسے گی کہ بل منظور نہیں ہوا اور یہاں آگئے۔ جنرل راحیل شریف کے بیانات کی ذمہ داری حکومت پر ڈالتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اداروں کی تقسیم کی ذمہ دار خود حکومت ہے۔ وزراء کو بھی احتیاط سے بیانات دینے چاہئیں۔ ہم جمہوریت کے معاملے میں نواز شریف کے ساتھ ہیں ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلے چیف آف آرمی سٹاف کو اس قسم کے بیان کا حوصلہ ہوا تو اس کا موقع حکومت نے خود فراہم کیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...