ٹانک + میرانشاہ (اے این این+ اے ایف پی) جنوبی اور شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے میں طالبان کے درمیان گزشتہ روز بھی تصادم جاری رہا، گاڑی پر فائرنگ اور ایک ہوٹل پر حملے کے دوران مزید 11 افراد جاں بحق ہو گئے اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ اب تک حکیم اللہ محسود اور خان عرف سجنا گروپ میں جاری لڑائی کے دوران 43 افراد مارے جا چکے ہیں۔ جنوبی وزیرستان سے ملحقہ علاقے کوٹ خٹک میں سجنا گروپ کی طرف سے ہوٹل پر فائرنگ سے شہریار گروپ کے 7افراد جاں بحق، 3 زخمی ہوگئے، گاڑی میں سوار مسلح افراد نے ہوٹل میں بیٹھے لوگوں پر اندھا دھند فائر کھول دیا، ٹانک میں جنوبی وزیرستان سے ملحقہ علاقے گومل کے گائوں کوٹ خٹک میں واقع ایک ہوٹل پر چند لوگ چائے پینے میں مصروف تھے کہ ایک گاڑی میں سوار افراد آئے اور وہاں بیٹھے لوگوں پراندھا دھند فائرنگ کرکے فرار ہوگئے، فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوگئے، نعشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے جایا گیا لیکن تینوں افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ادھر شوال کے علاقے میں ایک گاڑی پر حملہ کیا گیا جس میں 4 افراد دم توڑ گئے۔ ادھر شمالی اور جنوبی وزیرستان میں طالبان کے دو گروپوں کے درمیان جھڑپیں روکنے کیلئے افغان طالبان متحرک ہو گئے۔ دونوں گروپوں کی جانب سے ہلاکتوں کے متضاد دعوے کئے جا رہے ہیں۔ ولی الرحمن گروپ اور حکیم اللہ محسود گروپ کے مابین جھڑپیں جاری ہیں۔ حکیم اللہ محسود گروپ کی قیادت شہریار محسود جبکہ ولی الرحمن گروپ کی قیادت خان سید عرف سجنا کر رہے ہیں۔ حکیم اللہ محسود گروپ نے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال، جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین اور شکتوئی میں مخالف گروپ کے 15ارکان کی ہلاکت اور 15کو اغواء کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ولی الرحمن گروپ کی جانب سے بھی اسی قسم کے دعوے سامنے آ رہے ہیں تاہم آزاد ذرائع سے ان دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ دریں اثناء گائوں ملازئی میں دیرینہ دشمنی کی بناء پر مخالفین کی فائرنگ سے ایک بھائی جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہو گیا۔