لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پانچ فیصد اشرافیہ نے پچانوے فیصد عوام کے وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے۔ قوم کے جوانوں اور بزرگوں کو اپنے حقوق کیلئے اشرافیہ کیخلاف اٹھ کھڑا ہونا اور لڑنا ہوگا، تمام سیاسی و دینی جماعتیں متحد ہو کر ایک چارٹر پر دستخط کریں تاکہ ملک کو آئین کے مطابق جمہوری انداز میں چلایا اور آمریت کا ہمیشہ کیلئے راستہ روکا جاسکے، افواج پاکستان نے ملکی سلامتی اور سرحدوں کے دفاع کیلئے نامساعد حالات میں بھی بہترین خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں انہوں نے حلف امارت اٹھایا۔ سراج الحق نے کہا کہ سراج الحق نے کہاکہ ارکان جماعت نے مجھ سے بدرجہا بہتر لوگوں کے ہوتے ہوئے میرا انتخاب کرکے میرے کندھوں پر کوہ ہمالیہ سے زیادہ وزن لادیا ۔ میں اپنے پیشروئوں سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ، میاں طفیل محمدؒ، قاضی حسین ا حمدؒ، سید منور حسن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اگر قرآن و سنت کے مطابق چلوں تو ارکان جماعت میرا ساتھ دیں اور اگر آئین و ستور کے راستے سے ہٹوں تو مجھے پکڑ کر سیدھا کردیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم امریکہ اور بھارت سمیت کسی غیر مسلم ملک کے خلاف نہیں۔ امریکہ کی دنیا بھر میں اسلام اور اُمت مسلمہ کیخلاف پالیسیوں کیخلاف ہیں۔ امریکی سرپرستی میں بھارت کشمیر اور اسرائیل، فلسطین میں معصوم مسلمانوں کو قتل کر رہا ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت موقع سے فائدہ اٹھائے اور کامیاب مذاکرات کے ذریعے ملک میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمہ کویقینی بنائے۔ حکومت اور فوجی قیادت طالبان سے مذاکرات کو کامیاب بنائیں۔ ہم سعود ی عرب کے فرمانروا اور خادم حرمین الشریفین سے احتراماً مطالبہ کرتے ہیں کہ دنیا بھر کے مظلوم اور منتشر مسلمانوں کو یکجا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ سراج الحق نے کہا کہ چین ہمارا ہمسایہ اور دوست ملک ہے اس کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بناناچاہتے ہیں ۔ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی پر جاری حسینہ واجد حکومت کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ قبل ازیں سابق امیر جماعت اسلامی سیدمنور حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سراج الحق کا امیر جماعت منتخب ہونا ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی کارکنوں کو حکومت اور طالبان میں جاری مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعا کرنی چاہئے۔ آج پوری قوم مذاکرات کی حمایت میں متحد ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف نے انتہائی دانشمندی اور جرأت کا ثبوت دیتے ہوئے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا ہے۔ ثنا نیوز کے مطابق سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کاہدف ملک میں اسلامی، فلاحی ریاست اور نظام اسلام کا قیام ہے۔ جماعت اسلامی آئین پاکستان اور جمہوریت پر مکمل یقین رکھتی ہے، پرامن جدوجہد سے اسلامی انقلاب لانا چاہتے ہیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ قیادت تبدیل ہوتی رہتی ہے تحریکیں ختم نہیں ہوتیں ایسے چارٹر پر دستخط ہونے چاہئیں جس سے انتخابی اصلاحات بھی ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی ہمارا حصہ ہیں اور قبائلی ہماری سرحدوں کے محافظ ہیں۔ ہمیں ان کے ساتھ زیادتیوں کا الزالہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی طالبان سے مذاکرات میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ بھارت جیلوں میں قید کشمیریوں کو رہا کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام پر ظلم وستم کا سلسلہ بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے جو ’’گو امریکہ گو‘‘ تحریک شروع کی اسکے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ آئین کی بالادستی کے لئے عسکری و سیاسی قیادت سمیت تمام محب وطن قوتوں کو متحد ہونا ہو گا، حلف برداری تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شیخ القرآن مولانا عبدالمالک نے اختتامی دعا کرائی۔