وزیراعظم نے پاکستان ائرویز کے لئے 10 کروڑ ڈالر کی منظوری دیدی۔ قومی ائرلائن کو عوامی سہولت کے لئے بہترین بنایا جائے، نواز شریف۔ ایک طرف حکومت قومی ائیر لائنز کی مسلسل خسارے کی وجہ سے نجکاری کے منصوبے پر زور و شور سے عمل پیرا ہے اور دوسری جانب ایک نئی ائر لائن کے قیام کے لئے اسکی بھرپور مالی معاونت کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ اگر اتنی ہی توجہ اور توانائی قومی ائرلائن کی بحالی پر صرف کی جاتی تو آج اسکی حالت بہتر ہو سکتی تھی۔ اب جبکہ اس کی نجکاری بھی ہو رہی ہے تو اسکی حالت بہتر بنانے کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے تاکہ اسکے حصص اچھے داموں فروخت ہوں۔ نئی ائر لائن کے قیام سے اسکی قیمت مزید گرے گی۔ یوں اسکی نجکاری کسی طور پر منافع بخش ثابت نہیں ہو گی۔ قومی اداروں کو خسارے سے بچانے کے لئے نجی شعبے کو فروخت کرنے کی بجائے حکومت ان کی حالت زار پر توجہ دے‘ انکی بھرپور مالی معاونت کرے تو یہ ادارے دوبارہ منافع بخش ادارے بن سکتے ہیں۔ اس لئے پی آئی اے کے مقابلے میں نئی ائرلائن کھڑی کرنے کی بجائے حکومت اس قومی ادارے کی حالت بہتر بناتی تو دنیا کی ائیرلائنز میں پیدا شدہ اس کی ساکھ بحال ہو جاتی اور وہ پھر سے باکمال لوگ، لاجواب پرواز“ بن جاتی۔