صحت کے نظام سے مطمئن نہیں لوگوں کو ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں‘ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے : جسٹس ثابقب نثار

لاہور (نیوزرپورٹر) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عدالتوں کے پاس اپنی مرضی سے کچھ کرنے کا اختیار نہیں، ہمیں سب کچھ قانون کے مطابق کرنا ہوتا ہے۔ ذہنی امراض میں مبتلا افراد جب کوئی جرم کرتے ہیں تو انکا مقدمہ نارمل ملزموں سے مختلف چلنا چاہیے۔ لیکن اس حوالے سے کوئی قانون نہ ہونے کہ وجہ سے ایسا نہیں ہوپاتا۔ وہ صحت کے موجودہ نظام سے مطمئن نہیں ۔ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے، کاغذات پر سب ٹھیک دکھایا جاتا ہے لیکن عملدرآمد نہیں ہورہا۔ صحت کی اچھی سہولتیں دینا ریاست کا فرض ہے لیکن لوگوں کو علاج معالجے کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں۔ وہ ہفتے کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں فرانزک سائیکائٹری پر پاکستان کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آئین میں دیئے گئے 24بنیادی حقوق میں سے زندگی کے حق کو اوّلین حیثیت حاصل ہے اور صحت کا حق زندگی کے حق کا ہی حصہ ہے۔ ذہنی امراض میں مبتلا افراد کو عام لوگوں سے زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن یہ ہمارے معاشرے کی بے رحمی ہے کہ ایسے افراد کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا۔ چند سال پہلے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں غلط دوا کے باعث مریضوں کی ہلاکت کے معاملے پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔ اسکے فیصلے کی روشنی میں ذمہ داروں کیخلاف کارروائی بھی ہوئی اور کچھ اقدامات بھی کئے گئے تاہم یہ معاملہ ابھی بند نہیں ہوا ہے۔ اس کیس کو اب لاہور سے اسلام آباد شفٹ کرالیا ہے اور ہم نے اب اس کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے۔ اب ہمارا مقصد پورے میڈیکل سسٹم کی تشکیل نو کرنا ہے۔انکا کہنا تھا کہ یہ طبی ماہرین کا کام ہے کہ اس حوالے سے تجاویز دیں اور قانون ساز اداروں کو قائل کریں کہ وہ ذہنی امراض میں مبتلا ملزموں اور مجرموں کے حوالے سے قانون لائیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر ذہنی امراض میں مبتلا افراد کے مقدموں کے حوالے سے قانون آجائے اور ایسے افراد کی جانچ پڑتال کو موثر نظام بن جائے تو عدالتیںبھر پور تعاون کریں گی۔ جسٹس ثاقب نثار نے کانفرنس میں غیر ملکی ماہرین کا انکی آمد پر شکریہ ادا کیا اور انہیں دعوت ہے کہ وہ بلا خوف و خطر لاہور کا دورہ کریں۔ کانفرنس کے چیف آرگنائزر پروفیسر ڈاکٹر مودت حسین رانا نے کہا کہ سندھ حکومت مینٹل ہیلتھ ایکٹ لانے میں باقی تمام صوبوں پر برتری لے گئی ہے۔ دہشت گردوں کو ذہنی مریض کہنا بالکل غلط ہے۔افتتاحی تقریب سے یو ایچ ایس کے ممبر بورڈ آف گورنرز پروفیسر ملک حسین مبشر، وائس چانسلر میجر جنرل ریٹائرڈ پروفیسر محمد اسلم اور ڈاکٹر ثوبیہ خان نے بھی خطاب کیا ۔
جسٹس ثاقب نثار

ای پیپر دی نیشن