مقبوضہ کشمیر : ضمنی الیکشن ڈرامہ فلاپ‘ بھارتی فوج کی فائرنگ 8 نوجوان شہید

سرینگر / اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ جاوید صدیق) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ضمنی الیکشن ڈرامہ فلاپ ہو گیا۔ کشمیریوں نے مکمل بائیکاٹ کیا اور وادی بھر میں ہڑتال اور زبردست مظاہرے کئے گئے اس موقع پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 8 نوجوان شہید اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ بھارتی فوجی زبردستی لوگوں کو گھروں سے نکال کر ووٹ ڈلوانے کی کوشش کرتے رہے جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ نامعلوم افراد نے ایک پولنگ سٹیشن کو نذر آتش کر دیا۔ ریاست کو چھا¶نی میں تبدیل کر دیا گیا۔ حریت قیادت نظربند رہی۔ بھارتی فوج نے چھرے والی بندوقوں کا بھی استعمال کیا۔ وادی میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو مقبوضہ کشمیر میں غیر معمولی سکیورٹی انتظامات میں سرینگر پارلیمانی نشست کے نام نہاد ضمنی انتخابات کا ڈرامہ رچایا گیا۔ بظاہر الیکشن کی آڑ میں یہ ایک فوجی مشق تھی جس میں ایک حلقے کے اندر فوج، سی آر پی ایف کی 250 اور آرمڈ پولیس کی 25 کمپنیاں تعینات رہیں، ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں پر فوجی اہلکاروں کا گشت، جنگی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی کی جاتی رہی۔ اس دوران سید علی گیلانی، میر واعظ اور یاسین ملک سمیت حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند رکھا گیا۔ حریت کانفرنس کے تینوں دھڑوں اور دوسری قیادت کی اپیل پر الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا اور مکمل ہڑتال رہی جس کے باعث سڑکوں اور پولنگ سٹیشنوں پر ہو کا عالم رہا۔ اس حلقے میں 9امیدواروں کا مقابلہ تھا جبکہ 12 لاکھ 50 ہزار سے زائد رائے دہندگان نے حصہ لینا تھا تاہم لوگوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔ سکیورٹی فورسز نے سری نگر کے داخلی راستوں اور سول لائنز میں خصوصی ناکے لگائے جہاں گاڑیوں کی چیکنگ کے علاوہ مسافروں کی جامہ تلاشی لی جاتی رہی۔ قابض بھارتی فوجیوں نے لوگوں کو زبردستی پولنگ سٹیشن لانے اور من پسند امیدواروں کو ووٹ دلانے کی کوشش کی۔ مختلف مقامات لوگوں نے انتخابی ڈرامے کے خلاف احتجاج کیا اور ریلیاں نکالیں۔ اس دوران جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے اور سینکڑوں کو گرفتار کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ بیروہ، چاڈورہ‘ گاندربل اور اننت ناگ اور بیج بہاڑہ کے کئی مقامات پر پتھرا¶ کے واقعات پیش آئے۔ سرینگر کے علاقے خیام میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب علاقے میں زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ بیجبہاڑہ میں ایک وزیر کے قافلے کو اس وقت سنگباری کا نشانہ بنایا گیا جب وہ قصبہ بیجبہاڑہ سے جارہے تھے۔ بھارتی فورسز نے لوگوں کے گھروں میں زبردستی گھس کر انہیں باہر نکالنے کی کوشش بھی کی جس پر متعدد مقامات پر تقریباً 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ بھارتی فوجیوں کی بھارتی پارلیمنٹ کے نام نہاد ضمنی انتخابات کے موقع پرضلع بڈگام میں پر امن مظاہرین پر فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں 15سالہ فیضان احمد ڈار‘ محمد عباس‘ جان محمد‘ نصیر احمد اور شبیر احمد شامل ہیں۔ فائرنگ کے باعث متعدد نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔ حریت قیادت نے کہا ہے کہ نام نہاد انتخابات کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے اور بھارت انتخابات کا انعقاد جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے اور مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے کرا رہا ہے۔ حریت رہنماﺅں نے لوگوں سے کہا وہ انتخابی عمل سے الگ رہیں۔ بھارتی فورسز نے ضلع شوپیاں کے علاقے مانلو میں رات بھر چھاپہ مار کارروائےاں جاری رکھےں اور چار نوجوانوں کو گرفتار کر لےا۔ سرینگر‘ بڈگام اور گاندربل میں فورسز نے 200 سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ بی بی سی نے کہا ہے انتخابات کے موقع پر پولنگ سٹیشن سنسان پڑے رہے۔ بھارتی میڈیا نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ سرینگر بڈگام سے لوک سبھا کے ضمنی انتخابات میں صرف ساڑھے چھ فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالا۔ بھارتی میڈیا نے بتایا ہے کہ گزشتہ تیس سال میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں اتوار کے روز ووٹروں کا ٹرن آ¶ٹ سب سے کم تھا۔ سرینگر بڈگام کی پارلیمانی نشست مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال ہونے والے ہنگاموں اور بھارتی فوج کے مظالم کے بعد یہاں سے منتخب رکن طارق کے احتجاجاً استعفیٰ دینے سے خالی ہوئی تھی۔ بھارتی الیکشن کمشن کے چیف الیکٹورل آفیسر شانتنو نے سرینگر میں میڈیا کو بتایا کہ تیس سال میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں یہ سب سے کم ٹرن آ¶ٹ ہے۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی نسل کشی قابل مذمت ہے۔ بھارتی فائرنگ سے کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر اظہار مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں قتل عام رکوائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث عناصر کو کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری و انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی مظالم فوراً رکوائیں‘ مقبوضہ کشمیر میں مبصرین کا وفد بھیجا جائے۔ یاد رہے اتوار کو سرینگر، بڈگام اور گاندربل اضلاع پر مشتمل پارلیمانی نشست پر پولنگ ہونی تھی۔ ڈیڑھ ہزار پولنگ مراکز میں سے بیشتر کو حساس یا حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔ اس نشست کے لیے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت نو امیدوار میدان میں ہیں۔ علاوہ ازیں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی فائرنگ سے 8 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016ءسے بھارتی جارحیت عروج پر ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ

ای پیپر دی نیشن