لاہور میں بجلی کی بار بار بندش، 2018ءتک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردینگے: خواجہ آصف

Apr 10, 2017

لاہور/ سیالکوٹ (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزارت پانی و بجلی کی طرف سے بجلی کی لوڈمینجمنٹ پروگرام پر عملدرآمد نہ ہونے سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ لیسکو کے مختلف گرڈ سٹیشن سے منسلک فیڈرز بار بار ٹرپ ہونے سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔ بتایا گیا ہے ملک میں بجلی کا خسارہ 44 سو میگاواٹ سے 56 سو میگاواٹ ہو گیا ہے جس کو پورا کرنے کیلئے لمبی اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کرنا پڑ رہی ہے۔ لاہور کے گنجان آباد علاقوں میں بجلی کی بار بار بندش سے واسا کے ٹیوب ویل بھی بند رہنا شروع ہو گئے ہیں جس سے شہریوں کو پانی کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کی وزیراعظم بننے کی خواہش پر پابندی نہیں لگا سکتے۔ عمران خان کی بھی طریقے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ آزاد ہے‘ پانامہ کیس کا فیصلہ قبول کرینگے۔ حکومتیں بدلنے کا بنیادی حق کسی اور کو نہیں دیا جاسکتا۔ خواجہ آصف نے ایک بار پھر دعویٰ کیا 2018ءتک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردینگے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے بجلی بحران پیدا ہوا تھا۔ اب حالات بہتر ہیں‘ کوشش ہوگی عوام کو رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مریکہ 15 سال سے عراق‘ لیبیا اور شام میں مداخلت کررہا ہے‘ مسلمانوں پر قیامت گزر رہی ہے وہ تاریخی باب ہے۔ آئی این پی کے مطابق ٹوئٹرز پر اپنے پیغام میں وزیر دفاع نے کہا کہ رمضان میں ہماری کوشش ہوگی کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہ ہو‘ پانامہ کیس کا فیصلہ آنے والا ہے‘ جو بھی فیصلہ آئے گا ہم قبول کرینگے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ آج ملک میں بجلی کی ضرورت 14 ہزار 940 میگاواٹ ہے۔ گزشتہ روز بجلی کی پیداوار 11 ہزار 209 میگاواٹ رہی۔ شارٹ فال 3 ہزار 731 میگاواٹ رہا۔ ملک میں جبری لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔

مزیدخبریں