لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نادرا نے شہریوں کے بلاک شناختی کارڈ ایک ماہ کے اندر بحال نہ کئے تو پھر عوام اسکے دفاتر کا گھیراﺅ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ بلاک شناختی کارڈوں کا مسئلہ مردم شماری پر اثرانداز ہورہا ہے۔ پاکستان کو کسی اور شریف کی نہیں بلکہ قرآن شریف اور درود شریف کی ضرورت ہے۔ سودی نظام کے خلاف بہت جلد اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔ حکمرانوں نے پیسہ لوٹ کر پانامہ اور دیگر بنکوں میں چھپا رکھا ہے۔ اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا۔ ہمارا کیس سپریم کورٹ میں ہے۔ توقع ہے کہ سپریم کورٹ کرپشن کے خلاف فیصلہ دے گی۔ جس دن چند بڑوں کو کرپشن کی پاداش میں سزا ہوئی اس دن عوام سمجھیں گے کہ پاکستان صحیح راستے پل چل پڑا ہے۔ اگر عدالتوں نے احتساب نہ کیا تو پھر عوام خود چوکوں اور چوراہوں پر فیصلے کریں گے۔ دینی جماعتیں 2018ءکا الیکشن ایک پلیٹ فارم سے لڑینگی۔ الیکشن میں سیکولر طاقتوں کو شکست سے دوچار کریں گے۔ ریسٹ ہاو¿س گراو¿نڈ تیمر گرہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت مالاکنڈ ڈویژن کے نوجوانوں کو تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات فراہم کرے۔ یہاں کے نوجوان بے روزگار ہیں، سی پیک میں ملاکنڈ ڈویژن کو حصہ ملا تو یہاں بھی کارخانے اور فیکٹریاں لگیں گی جس کی بدولت یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کی سہولت ملے گی۔ عرب ممالک میں مالاکنڈ ڈویژن کے مزدور مشکلات کا شکار ہیں، حکومت ان حکومتوں سے مزدوروں کے مسائل کے حوالے سے بات کرے اور ان کی مشکلات حل کرے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر خزانہ ورلڈ بنک سے قرض کی قسط ملنے کو کامیابی کہتے ہیں اور پھولے نہیں سماتے۔ قرض لینا کوئی بڑی کامیابی نہیں بلکہ عوام کی معاشی حالت بہتر بنانا اور انہیں بنیادی انسانی ضروریات مہیا کرنا اصل کامیابی ہے۔ ملکی ادارے پی آئی اے، واپڈا، سٹیل مل، پی ٹی سی ایل تباہی کا شکار ہیں۔ یہ سب ادارے کرپشن کی وجہ سے ناکامی اور تباہی سے دوچار ہوئے۔