مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔2 روز میں قابض افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 12 ہوگئی۔آج صبح بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کیرن میں پر تشدد کارروائیوں کے دوران مزید چار کشمیریوں کو شہید کردیا ۔بھارتی فوج نے الزام عائد کیا کہ شہید ہونے والے مجاہدین تھے جو فورسز پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ مقامی لوگوں نے ایسی کسی بھی جھڑپ سے لا علمی کا ظہار کیا ہے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ جعلی مقابلے میں مقامی نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔ جن کی شناخت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز الیکشن ڈرامے کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے 8 کشمیریوں کو ان کے آبائی قبرستانوں میں ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ اس دوران مشترکہ مزاحمی قیادت کی اپیل پر وادی میں احتجاج اور مکمل ہڑتال کی گئی۔ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے فورسز کے ہاتھوں 8نوجوانوں کی ہلاکتوں کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف 10اور 11اپریل سومواراور منگل کو پیر پنچال اور وادی چناب سمیت پوری ریاست میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے اور شہدا کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کے لیے ان کے گھر جانے کی کال دی تھی ۔مثالی بائیکاٹ کو بھارت کے خلاف واضح ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے انہوں نے لوگوں کے جذبہ آزادی اور حوصلے کو سلام پیش کیا ہے۔مزاحمتی قائدین نے کہا کہ کشمیری عوام نے الیکشن ڈرامے کا جس پیمانے پر بائیکاٹ کیا اور جبری قبضے کے خلاف جو عملی مظاہرہ کیا، اس کے بعد بھارت کے پاس یہاں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہا ہے اور نہ اس کے گماشوں کے لیے کوئی گنجائش ہے کہ وہ شہدا کی قبروں پر سیاسی محل تعمیر کرنے کی حماقتیں دہراتے رہیں۔ بھارتی حکمرانوں اور جموں کشمیر کے ہندنواز سیاستدانوں میں ذرہ برابر بھی غیرت نام کی کوئی چیز موجود ہے تو انہیں علی الاعلان کشمیری قوم کے فیصلے کو قبول کرکے اپنی اپنی دکانیں بند کرلینی چاہیے۔ گیلانی ، عمر اور یاسین ملک نے کہا کہ کشمیری قوم کی جدوجہدِ آزادی ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور 2016ءکے بعد اس نے ایک نئی جہت اور نئی رفتار پکڑ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے جس بالغ نظری اور راست روی کا عملی مظاہرہ کیا، اس نے بھارت کے علاوہ پوری عالمی برادری کو بھی واضح پیغام بھیجا ہے کہ بھارت جموں کشمیر میں صرف اپنی ملٹری طاقت کے بل بوتے پر قابض ہے۔ دریں اثناءحریت قائدین کو بدستور گھروں میں نظربند رکھا گیا اور انھیں شہداءکے گھروں میں جا کر لواحقین کے ساتھ تعزیت سے روک دیا گیا۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر دو روزہ احتجاج اور ہڑتال کے پہلے دن وادی میں نظام زندگی مفلوج‘ کاروباری اور تجارتی مراکز‘ دفاتر اور سکول بند‘ مختلف مقامات پر ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد‘ بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں زخمی‘ کئی گرفتار کر لئے گئے۔
بھارتی فوج نے مزید 4 کشمیری شہید کردئیے، 8 شہدا سپرد خاک، مقبوضہ وادی میں سوگ ، ہڑتال ، مظاہرے
Apr 10, 2017 | 20:43