لاہور (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 6 ارکان قومی اسمبلی اور 2 ارکان صوبائی اسمبلی نے عام انتخابات سے قبل پارٹی چھوڑنے اور اسمبلیوں سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن خسرو بختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ان تمام ارکان نے اپنی نشستوں سے استعفیٰ دیتے ہوئے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بنانے کا بھی اعلان کیا۔ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کی قیادت میر بلخ شیر مزاری کریں گے جبکہ ان کے علاوہ دیگر منحرف ارکان اس کا حصہ ہوں گے۔ مستعفی ہونے والے ارکان قومی اسمبلی میں خسرو بختیار، اصغر علی شاہ، طاہر اقبال چوہدری، طاہر بشیر چیمہ، رانا قاسم نون، باسط بخاری جبکہ صوبائی اسمبلی سے سمیرا خان اور نصراللہ دریشک شامل ہیں۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت میں خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ آنے والے چند دنوں میں مزید ارکان اسمبلی اس کارواں میں شامل ہوں گے اور کئی ارکان پنجاب اسمبلی کے باہر کھڑے ہوکر استعفیٰ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لوڈشیڈنگ، صاف پانی اور سڑکوں کا مسئلہ ہے لیکن ہم اورنج ٹرین پر نئے ایئرکنڈیشنز لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1973 ءکا آئین ہر شخص کو مساوی حقوق دیتا ہے لیکن یہاں عوام کو بنیادی سہولت تک میسر نہیں ہے۔ جنوبی پنجاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں غربت 27 فیصد جبکہ جنوبی پنجاب میں 51 فیصد ہے جبکہ اسی جگہ سے مختلف وزراءاعظم اور وزرا آتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور ایران میں صوبوں کی تعداد بڑھ رہی لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہورہا لہذا ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارا ایک ہی سیاسی نکتہ ہے اور وہ نئے صوبے کا قیام ہے۔ ان کا کہنا تھا یہاں اکٹھے ہونے کا مقصد وفاق کی مضبوطی ہے اور یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک جگہ پر ہی تمام دبا ڈال دیا جائے اور ہمارے محاذ میں کوئی لسانی تعصب نہیں ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اقتدار میں رہنے کے باجود مسائل وہی کے وہی ہےں اور اگر ہم نے اب بھی توجہ نہیں دی تو ہمارے چھوٹے چھوٹے اضلاع ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا جو ہمارے اس ون پوائنٹ ایجنڈے پر عمل کرے گا ہم اس سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں اور اس کے لئے آئندہ عام انتخابات کے بعد پہلے اجلاس میں قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کریں گے۔ اس موقع پر دیگر منحرف ارکان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے اسے علیحدہ صوبہ بنانا چاہئے تاکہ وہاں ترقی اور خوشحالی کا نیا سفر شروع ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت آئے گا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت ہو وہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے بغیر انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کرسکے گی۔پریس کانفرنس کے دوران ضلع مظفر گڑھ سے منتخب ایم این اے باسط بخاری کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور میں نے 4 اسمبلیوں کو دیکھا لیکن ہمارے ساتھ برابری کی بات نہیں ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ ہمیں ہمارا حق اور اپنا صوبہ دیا جائے، رانا قاسم نون نے کہا کہ محرومیاں بڑھ جائیں تو فیڈریشن کمزور ہوتی ہے۔ طاہر اقبال نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام اور سیاستدان اپنا صوبہ چاہتے ہیں۔ ختم نبوت کے معاملے پر ن لیگ کو چھوڑ چکا ہوں۔ نصراللہ دریشک نے کہا نیا صوبہ بننے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ہر ایم این اے کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے چیئرمین سابق نگران وزیراعظم بلخ شیر مزاری، میر خسرو بختیار صدر‘ نصراللہ دریشک شریک چیئرمین‘ باسط سلطان بخاری، سینئر نائب صدر طاہر بشیر چیمہ سیکرٹری جنرل، نائب صدور میں طاہر اقبال چودھری، رانا قاسم نون، چودھری سمیع اللہ شامل ہیں۔ نصراللہ دریشک نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا احساس محرومی علیحدہ صوبے سے ہی ختم ہوگا۔ ہم آج پاکستان کے استحکام کا آغازکررہے ہیں۔ جتنے چھوٹے یونٹ ہوں گے نفرتوں میں کمی ہوگی۔ آج تاریخی موقع ہے، ہمیں فخر ہے بلخ شیرمزاری سربراہی کریں گے، بعدازاں بہاولنگر سے رکن قومی اسمبلی سید محمد اصغر نے اپنے استعفے کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ میں مسلم لیگی ہوں اور مسلم لیگ میں رہوں گا تاہم صوبے کے لئے قائم محاذ کی حمایت کرتا ہوں۔ مسلم لےگ (ن) کے دو ارکان صوبائی اسمبلی علی اصغر منڈا اور طارق محمود باجوہ کا قومی اسمبلی کیلئے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے ارکان صوبائی اسمبلی قومی اسمبلی کی نشست پر کھڑا ہونا چاہتے تھے لیکن پارٹی کی جانب سے ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت میں کھڑے ہونے کا اعلان کردیا۔ علی اصغر منڈاپی پی 165 سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے،ان کا کہناہے کہ میں وفاقی وزیر رانا تنویرکے مقابلے میں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑوں گاطارق محمود باجوہ 2013 ءمیں پی پی 170 سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ دونوں ارکان صوبائی اسمبلی پہلے بھی آزاد حیثیت میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوکر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے تھے۔
مسلم لیگ ن ارکان