مکرمی : صدر مملکت ممون حسین،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،چیف جسٹس آف پاکستان جٹسس ثاقب نثار، آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین مسعود اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری ا حسن اقبال سے دردمندانہ اپیل ہے کہ مقامی پولیس مجھے زبردستی قتل کے مقدمے میں شریک ملزم نامزد کررہی ہے،عمر کے اس حصہ میں جب بوڑھی زندگی کو سہولتوں کا سائبان چاہیے مگر میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوں۔ اعلٰی شخصیات نوٹس لے کر غیر جانبدانہ تحقیقات کرائیں گزشتہ برس 25 جنوری 2017 کو مردان گدر بازار میں خالد خان نامی شخص کا قتل ہوا ملزمان جائے حادثہ سے فرار ہوگئے۔قتل ذاتی رنجش اور خاندانی عداوت کا شاخسانہ تھا۔ایف آئی آر میں قتل کے ذمہ دار کلیم اللہ،خان زیب تھے جبکہ ایف آئی آر میں میرا نام(حضرت علی) دانستہ شامل کیا گیا اب قتل کا ایک ملزم بیرون ملک فرار ہے. عینی شاہدین حلفاً اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ مذکورہ دن جائے حادثہ پر میں موجود نہ تھا۔ میری دہائی مقامی پولیس سن رہی ہے نہ پولیس کے اعلٰی حکام… چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری ا حسن اقبال سے دردمندانہ اپیل کہ وہ شفاف انکوائری کا بندوبست کرائیں جو لوگ قتل میں ملوث ہیں انہیں گرفتار کرکے کڑی سزائیں دلائیں۔(70سالہ متاثرہ حضرت علی03418097833 مردان)