لاہور + اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نامہ نگار) نیب کی جانب سے سینئر بیوروکریٹ فواد حسن فواد کو کل دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کو آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم کے حوالے سے 40سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا اور 6اپریل تک ان سوالوں کے جواب جمع کروانے کے ہدایت کی گئی جبکہ فواد حسن فواد کی جانب سے سوالوں کے جوابات جمع نہیں کرائے گئے۔ اسلام آباد سے نامہ نگار کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا اور راولپنڈی میں مبینہ طو رپر اربوں روپے کا پلازہ بنانے کا الزام ہے جبکہ ان پر ملک کے مختلف علاقوں میں زرعی اراضی کی الاٹمنٹ اور مہنگی ہاﺅسنگ سکیموں میں پلاٹ حاصل کرنے کا بھی الزام ہے۔ صباح نیوز کے مطابق نیب نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان اور ان کے والدین کے اثاثہ جات کی چھان بین کے لئے پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلے جاری کر دئیے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب لاہور نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی بیرون ملک آف شور کمپنی ہیک سیم کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ اور نیب لاہور نے علیم خان کے بعد ان کی اہلیہ، والد اور والدہ کے اثاثوں کی بھی چھان بین شروع کر دی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے علیم خان اور ان کے رشتہ داروں کی 1985 سے اب تک فروخت ہونے والی جائیداد، خریدی گئی اور وراثتی جائیدا دکا ریکارڈ فراہم کیا جائے، اور ریکارڈ سے متعلقہ مصدقہ دستاویزات 12 اپریل تک نیب لاہور میں جمع کرائی جائے۔
فواد حسن فواد