کراچی (نوائے وقت رپورٹ) انتظار قتل کیس کی جے آئی ٹی نے رپورٹ اور سفارشات پیش کردیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتظار احمد کا قتل حادثہ نہیں بلکہ قتل ہے۔ اے سی ایل سی اہلکاروں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تمام اہلکار سادہ لباس میں تھے جو کسی طور درست نہیں۔ اہلکاروں کو انتظار کی گاڑی پر فائرنگ نہیں کرنی چاہئے تھی۔ اہلکار انتظار کی گاڑی پر فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد انتظار کو مرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا۔ پولیس اہلکاروں کی فائرنگ، لاپرواہی اور جلد بازی تھی۔ ایس ایس پی مقدس حیدر کا قتل سے کوئی براہ راست تعلق ثابت نہیں ہوا۔ جے آئی ٹی نے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد نہ کروانے پر مقدس حیدر کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ ڈی ایس پی اے سی ایل سی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقدس حیدر، مدیحہ کیانی اور تمام مقدمات کے کال ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔ قتل کے ذمہ دار وہ دو اہلکار ہیں جنہوں نے فائرنگ کی۔