لاہور (صباح نیوز) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اگر احتساب، اصلاحات کے بعد شفاف الیکشن ہو گئے تو پاناما کے چوروں کی ضمانتیں ضبط ہوں گی، لٹیروں کو الیکشن لڑوانے کیلئے نیب قوانین معطل کرنے کا مطالبہ شرمناک، مجرمانہ اور بیمار ذہنیت کا عکاس ہے، الیکشن سے قبل نیب کے مزید متحرک اور موثر کردار کی ضرورت ہے تاکہ گندگی کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلیفونک گفتگو کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء کی اپیل پر چیف جسٹس کا نوٹس لینا خوش آئند ہے تاہم فیئر ٹرائل کیلئے فیئر تفتیش کی حیثیت خشت اول کی ہے اور سانحہ ماڈل ٹائون کی تاحال غیر جانبدار تفتیش نہیں ہوئی، غیر جانبدار تفتیش اور انصاف میں تاخیر کی وجہ قاتل حکمران ہیں جو ہر مرحلہ پر انصاف کے راستے کا پتھر بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کیس ملکی نہیں بین الاقوامی توجہ کا مرکز ہے مگر ہر مرحلہ پر ظلم اور انصاف کا قتل عام ہوا چونکہ سانحہ ماڈل ٹائون میں وقت کے حکمران اور ان کی ماتحت پولیس براہ راست ملوث ہے اس لیے اہم شہادتیں اور ثبوت صفحہ مثل پر نہیں آنے دئیے گئے، ملکی تاریخ کے اہم ترین کیس کی تفتیش اور تحقیق کے دوران ملزمان سے اسلحہ برآمد کیا گیا نہ ایمونیشن کا فرانزک معائنہ کروایا گیا ،پولیس کے جائے واردات پر پہنچنے کے احکامات کا ریکارڈ غائب کیا گیا اور نہ ہی آلات قتل اور ایمونیشن کی کوئی فرد مقبوضگی بنی اور نہ ہی کسی جے آئی ٹی میں مقتولین کے ورثائ، مضروبین اور چشم دید گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جو مروجہ قانونی تقاضوں کے برعکس ہے، پولیس نے اے ٹی سی میں جو چالان پیش کیا وہ بھی قانونی تقاضوں کے برعکس تھا ، ہم نے لاقانونیت کے اس رویے کو ہر موقع پر چیلنج کیا مگر قاتل حکمرانوں کے مقتدر ہونے کی وجہ سے شنوائی نہیں ہوئی پھر بھی حصول انصاف کی قانونی جنگ کو جاری رکھا ہوا ہے۔