سرائے مغل(نامہ نگار)حکومتی اربوں کی امداد ہڑپ کرنے کیلئے فیکٹری مالکان نے کرونا لاک ڈاون کا بہانہ بنا کر مزدوروں کو جبری ریٹائر کرنا شروع کر دیا۔ کم تنخواہیں دیکر مظلوم مزدوروں کوفیکٹریوں سے دھکے دیکر نکال دیا۔مزدور تنظیمیں سراپا احتجاج ۔وزیر اعظم کی طرف سے مزدوروں کی مدد کے لیے صنعتوں کو دیے جانے والے اربوں روپے مستحق کروڑوں مزدوروں کو نہیں مل سکیں گے ۔مزدور رہنماوں کا بیان ۔ان خیالات کا اظہار نیشنل لیبر فیڈریشن اور کسان بورڈ پاکستان کے رہنما حاجی محمد رمضان نے صنعتی ایریا کے ملوں سے جبری نکالے گئے مزدوروں کے ایک احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے مزدوروں کو مدد کے اعلان کے بعد صنعتی زون میں واقع سیکڑوں فیکٹریوں نے دھڑا دھڑ مزدوروں کو جبری ریٹائر کرنا شروع کر دیا ہے اور درجنوں فیکٹریوں سے سینکڑوں مزدوروں کو کم تنخواہیں دیکر فارغ کر دیا گیا ہے ۔کم تنخواہ ملنے پر اگر کوئی مزدور احتجاج کرے تو مل والے اسے دھکے دیکر مل سے باہرنکال دیتے ہیںاور گیٹ بند کر دیتے ہیں ۔دوسری طرف سینکڑوں مزدوروں کو کئی کئی ماہ سے فیکٹری مالکان نے تنخواہیں نہیں دیں جس سے ان مزدوروں کے گھروں میں فاقہ کشی کے ڈیرے ہیں۔
اور ان کے خاندان کے لوگ بھوکوں مر رہے ہیں چولھے ٹھنڈے ہو چکے ہیں اور ان کے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کیلیے فیسیں تک نہیں۔
سرائے مغل:کم تنخواہیں دیکر مزدوروں کو فیکٹری سے نکال دیا،مزدورتنظیموں کااحتجاج
Apr 10, 2020