اسلام آباد(نا مہ نگار)معروف سائنس دان اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے کو چیئرمین ڈاکٹرعطا الرحمان نے کہا کہ میرا اندازہ ہے کہ 6سے 7ہزار کرونا کیس اور رپورٹ ہوں گے،کرونا وائرس کا اسٹرکچر پتہ چل جائے تو دوا کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا کہ اگلے 2ماہ اپریل اور مئی کرونا وائرس کے پھیلا کے حوالے سے خاصے اہم ہیں، ان مہینوں میں وائرس کے پھیلنے کا خدشہ زیادہ ہے۔ڈاکٹر عطاالرحمان کا کہنا تھا کہ چھ سے سات ہزار مزید کیسز آ سکتے ہیں، ہماری صورتحال یورپی ممالک سے کافی بہتر ہے، کرونا وائرس کا اسٹرکچر پتا چل جائے تو دوا کی طرف بڑھ سکتے ہیں، وقت کے ساتھ واضح ہوگا کہ کرونا کے لیے کون سی دوائیں آزمودہ ہیں۔انہوں نے لاک ڈائون کے حوالے سے بھی مشورہ دیا کہ لاک ڈائون میں نرمی بھی ضروری ہے ورنہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے، لاک ڈائون سے کیسز تو کم ہوں گے لیکن افراتفری مچ جائے گی، لاک ڈان مخصوص کرنا پڑے گا، کچھ صنعتیں مشروط کھولی جا سکتی ہیں، ایسا لاک ڈان ہو کہ لوگ اپنی روزی کما سکیں۔