نماز جمعہ کی بجائے ظہر ادا کریں:علما کرام کی اپیل

کراچی سمیت سندھ بھر میں جمعہ کے اجتماعات محدود رکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے اور دوپہر بارہ سے تین بجے تک لاک ڈاؤن میں سختی کر دی جائے گی۔

علما اکرام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ نماز جمعہ کے اجتماعات سے گریزکریں اور ظہر کی نماز گھر پر ادا کریں۔

سندھ حکومت نے صوبہ بھر کورونا وائرس کے پیش نظر نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔ نماز جمعہ میں صرف پانچ سے افراد شریک ہونے کی اجازت ہوگی۔

صوبہ پنجاب اور سندھ کی حکومت نے کورونا وائرس کے سبب مساجد میں صرف تین سے پانچ افراد کو نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے۔

جامعہ بنوریہ اور جامعہ نعیمیہ نے بھی نماز گھر میں ادا کرنے کا فتویٰ جاری کیا ہے۔

جامعہ بنوری ٹاؤن نے فتویٰ دیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث مساجد میں جانا ممکن نہ ہوتوکم از کم 4بالغ افراد گھر میں نماز جمعہ ادا کریں۔

گھر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران دروازہ کھلا رکھا جائے اور اگر کوئی نماز میں شریک ہوناچاہے تو اسے نہ روکا جائے۔

گھر میں بھی مسجد کی طرح دواذانوں اور خطبہ کے بعد نماز جمعہ ادا کی جائے، اگر کوئی شخص باجماعت نماز نہ پڑھ سکے تو وہ اکیلے نماز ظہر ادا کرے۔

فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ اگر مسجد میں پنج وقتہ نماز باجماعت پڑھنا ممکن نہ ہو تو گھر میں جماعت کرائی جائے۔

 گلگت بلتستان میں آج بھی کرفیو ہوگا، شہریوں کو گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بلوچستان اورخیبرپختونخوا میں بھی حکومت نے مساجد میں نماز جمعہ ادا کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے عوام سے گھروں میں نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے ۔ علما کرام نے پھر شہریوں سے حکومتی احکامات کی پاسداری کی اپیل کر دی۔ 

ای پیپر دی نیشن