وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو جنوبی کوریا کی وزیرِ خارجہ کھنگ کیوانگ وا کے ساتھ ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔بات چیت کے دوران کرونا وائرس کی وبا کی صورتحال اور اس وبا کے نتیجے میں سامنے آنے والے منفی اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے، اس عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے اس مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوریا کی طرف سے اس عالمی وبا کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے کئے گئے بروقت اقدامات کو عالمی برادری میں سراہا گیا ہے ۔ وزیر خارجہ نے اس کٹھن صورت حال میں، جنوبی کوریا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا خصوصی خیال رکھنے پر کورین وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے اس وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے، پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے عملی اقدامات سے بھی اپنی کورین ہم منصب کو آگاہ کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کی کمزور معیشتوں کو سہارا فراہم کرنے اور اس عالمی وبا کا موثر انداز میں مقابلہ کرنے کیلئے، ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں کو ری اسٹرکچر کرنے کی تجویز دی ہے ۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ادویات اور خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ بلاجواز کرفیو کو فی الفور اٹھانے کے لیے بھارت پر دباﺅ ڈالا جائے ۔دونوں وزرائے خارجہ نے کورونا وائرس کی وبا کے چیلنج سے نمٹنے اور اس آفت کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے، اس عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے ،اس مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔