زراعت اورکسان کو عزت دو

Apr 10, 2021

ڈاک ایڈیٹر

مکرمی! وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی کبھی ’’پرو‘‘ زمیندار پالیسی نہیں رہی بلکہ پروانڈسٹریز پالیسیز رہیں۔سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے بھی کہاکہ کسانوں سے بر اسلوک کب ختم ہو گا کسانوں کو جب بار دانہ نہیں دیا جا رہا تو پھر ضلع وار بار دانے پر پابندی کا کیا مقصد ہے  اس وقت امپورٹڈ گندم ہمیں 2400 روپے من پڑ رہی ہے جبکہ پنجاب میں اپنے زمیندار کو 1800 روپے دے رہے ہیں اسے کہتے ہیں،،غیروں پہ کرم اپنوں پہ ستم،،دوسری جانب سندھ حکومت نے گندم کا جو ریٹ 2 ہزار روپے من مقرر کیا ہے وہ حقیقت پر مبنی ہے کیونکہ گذشتہ سال DAP کھاد 28 سو روپے فی بوری تھی اس سال 5 ہزار روپے ہے ۔اپنے ملک کے کسانوں کو 2 ہزار روپے من گندم کی قیمت ادا کرنے سے کیوں گھبرا رہے ہیں۔ حکومت زرعی سیکٹر کو ریلیف نہیں دے سکی گندم کی پیداوار ہر سال کم ہوتی جا رہی ہے اپنے زمیندار کو حکومت کچھ دینے کو تیار نہیں ہے کسان اپنی فصلوں کی جائز قیمت کے حصول کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔ اگر حکومت زراعت اور کسانوں سے مخلص ہے تو آئندہ مالی سال بجٹ 2021.22 میں کسانوں کے لیے زرعی ٹیوب ویلوں پر تمام ملک میں یکساں فلیٹ ریٹ،ڈی اے پی،یوریا کھادیں،زرعی ادویات،بیج کی قیمتوں میںکمی،ٹریکٹر سمیت زرعی مشینری پر سیلز ٹیکس، کسٹم ڈیوٹی میں 50 فیصد کمی،کسانوں کو بلا سود زرعی قرضے اور قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کسان نمائندوں کا تقررکرے۔زرعی منڈیوں کو اپ گریڈ کرے کسان ہوسٹلز کا قیام عمل میں لائے۔لائیو سٹاک کے فروغ سے ملک کو دودھ،گوشت،ڈیری آٹیمز پر اڈکٹ میں خود کفیل بنا کر کثیر زر مبادلہ کے حصول کے لیے چھوٹے کاشتکاروں کے لیے مویشی پال سکیم لائے۔(چودھری فرحان شوکت ہنجرا‘لاہور)

مزیدخبریں