اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان تین سال، سات ماہ اور دس دن وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے۔ انہوں نے اپنے اس عرصہ اقتدار میں پہنچنے سے قبل ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر اور سی پیک کو ملک کے دورافتادہ علاقوں سے منسلک کرنے کے وعدے کئے جو ان سے پورے نہ ہو سکے وزیراعظم کی حیثیت سے عمران خان نے اپنا جو ورثہ چھوڑا اس میں ان گنت باتیں شامل ہیں عمران خان نے پارلیمانی اپوزیشن کو کبھی گھاس نہ ڈالی صرف اپنے انتخاب کے روز انہوں نے اپوزیشن قائدین میاں شہباز شریف، آصف علی زرداری سے قومی اسمبلی میں ایک بار ہاتھ ملایا لیکن وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد عمران خان نے اپوزیشن رہنماؤں کو چور ڈاکو کہہ کر پکارا خواجہ محمد آصف، سید خورشید شاہ، خواجہ سعد رفیق، میاں شہباز شریف، رانا ثناء اللہ کو جیل میں ڈال دیا عمران خان نے خود کو صاف شفاف لیڈر کے طور پر پینٹ کیا اور اپنی حکومت کے لئے خود کو برانڈ قرار دیا وزیراعظم کی حیثیت سے عمران خان نے اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھے۔ معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے وہ خاطرخواہ کامیابی حاصل نہ کر سکے اور انہیں چار وزرائے خزانہ تبدیل کرنا پڑا نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں بھی وہ مسائل چھوڑ گئے نوجوانوں کے حوالے سے فرضی اقدامات کئے جن کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہ آیا ہسپتالوں میں علاج مہنگا ہوگیا ان کا یہ ورثہ غریب پاکستانی بھگتنا پڑے گا عمران خان نے کسی سطح پر بھی سیاسی ڈائیلاگ نہ کرکے ایک سخت گیر پالیسی اپنائی سوشل میڈیا اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا وفاقی کابینہ کے وزراء عوامی کام نہ کرسکے چند وزراء اور مشیران کے گرد چھائے رہے سیاسی کارکنوں کو بھی عملا شدید نظرانداز کیا ان کے سیاسی ورثے میں کرپشن فری پاکستان کا نعرہ لگا وہ نیا پاکستان بنانے آئے لیکن بنیادی تبدیلیاں لانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ عمران خان کی حکومت فی کس آمدنی میں بھی ناکام رہی عمران خان خارجہ محاذ پر دورہ روس کے بعد سخت گیر ہوگئے یورپی یونین کے سفیر کے خط پر ان کی ناگواری اور پھر امریکہ میں پاکستان کے سفیر کا مکتو ب ملکی سیاسی فضا میں شدید گرما گرمی بڑھا گئی اور بالآخر اسی مکتوب کی بناء پر وہ آخری بال تک کھیلنے کا اعلان کرکے تحریک عدم اعتماد سے اپنا اقتدار کھو بیٹھے آنے والی حکومت کو ملکی معیشت، منہ زور مہنگائی، من مانی قیمتیں، ڈالر کا مارکیٹ میں بے قابو ہونا، حکومت اور سیاستدانوں میں ڈائیلاگ کے فقدان کے مسائل کا سفر کرنا بھی صبر آزما مرحلہ ہوگا۔
عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں‘ 50 لاکھ گھروں کا وعدہ پورا نہیں کیا
Apr 10, 2022