لاہور (سپورٹس رپورٹر ) قومی کرکٹر امام الحق نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں وقفہ آنے کی وجہ سے واپسی پر مشکل ہوتی ہے اور اس کیلئے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ باقاعدگی سے نہ کھیل رہے ہوں اور پھر آپ نے دوبارہ شروع کرنا ہو تو یہ آسان نہیں ہوتا، ٹیسٹ اور ون ڈے کے جو تقاضے ہیں اس کے مطابق خود کو تیار رکھتا ہوں، انٹرنیشنل کرکٹ میں وقفہ آنے سے ذمہ داری بڑھ جاتی ہے، کوشش یہی ہوتی ہے جب میں ٹیم کیساتھ کھیل نہ رہا ہوں تو اپنی پریکٹس اسی طرح جاری رکھوں جیسی میں ٹیم میں رہ کر کرتا ہوں، اچھا جم کرتا ہوں ٹف ٹریننگ کرتا ہوں تاکہ جب واپس وآں تو کوئی فرق نہ پڑے۔ میرا پی ایس ایل کا ایک بہت بڑا گیپ آیا ہے، مجھے بہت محنت کرنی ہے، میں اپنی بنیادی چیزوں پر محنت کرتا ہوں جہاں میں نے چھوڑا ہوتا ہے وہاں سے کام کرتا ہوں، جب انٹرنیشنل کرکٹ نہ کھیل رہا ہوں تو میں اپنی غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ کرونا کی وجہ سے دو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ ہونے سے ون ڈے میچز کم ہوئے ہیں، ہمارا ون ڈے کا ریکارڈ تین چار سیریز میں اچھا رہا ہے، ہماری آنے والے میگا ایونٹس کیلئے تیاری اچھی ہے اور ہماری متواز ن ٹیم بن رہی ہے جو مسلسل ایک ساتھ کھیل رہی ہے، ہمیں ایشیاکپ سے پہلے 8میچز مل رہے ہیں جو سمجھتا ہوں کہ کافی ہیں۔ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کے بعد ہمارے پاس وقت ہے، ہم آپس میں پریکٹس میچز کھیلیں گے۔نئے بیٹرز کا آنا اور ان کیساتھ مقابلہ ہونا اچھی بات ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جب اپ نئے نئے سٹائل سے کھیلنے والے بیٹرز کو دیکھتے ہیں تو اس سے آپ کی اپنی پرفارمنس بہتر ہوتی ہے، نوجوان بیٹرز پی ایس ایل میں نڈر بیٹنگ کرتے ہیں تو اچھا لگتا ہے، ہم جو چھ سات سال سے کھیل رہے ہیں ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہمیں اپنی گیم کو آگے لیکر جانا ہے، ویسے بھی کرکٹ میں دبا اور مقابلہ ہونا بہت اچھی بات ہے۔ 2019ء کے ورلڈکپ میں ہی ہم نے 2023ء کے ورلڈکپ کے بارے میں سوچ لیا تھا کیونکہ بھارت میں ہرکوئی بھارت کو ہرانا چاہتا ہے اور اچھا پرفارم کرنا چاہتا ہے، یہ تب بھی ہم سب کی سوچ تھی کہ ہم نے بھارت میں اچھا کرنا ہے، 2019ء میں ہم بدقسمتی سے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ پائے تھے۔