عدت کیس: سرکاری وکیل پھر پیش نہیں ہوئے، تاخیری حربہ: سلمان اکرم راجہ 

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند  کی عدالت میں مبینہ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں میں وکلاء کے دلائل جاری ہیں جبکہ شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی کی عدم پیشی پر ایک بار پھر سماعت پندرہ اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ گذشتہ سماعت کے دوران خاورمانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت پیش نہ ہوئے اور ان کے معاون بیرسٹر اسامہ جمیل نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ راجہ رضوان عباسی بیمار ہیں اور عدالت پیش نہیں ہو سکتے، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل عدالت پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اگر پراسیکیوشن آجائے اور بحث کرے تو میں بھی بحث کروں گا اور سزا معطلی کی استدعا کروں گا، سائفر کیس میں ایک روز وکیل دیر سے پہنچے تو سرکاری پراسیکیوٹر تعینات کرکے سزا سنادی گئی، راجہ رضوان عباسی آج نہیں آئے اور آئندہ ایک ہفتہ تک بھی نہیں آئیں گے۔ اس پر جج شاہ رخ ارجمند نے کہاکہ آپ اپنے دلائل شروع کریں۔ پراسیکیوٹر راناحسن عباس نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہاکہ اپیل میں سرکار کو فریق بنایا گیا ہے، مجھے اعتراض ہے، وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ اگر فرد جرم عائد کر دی تو سرکار کو ہی فریق بنایا جائے گا۔ پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے کہاکہ جن کیسز کا حوالہ دیا ان میں سرکار پہلے سے فریق ہوتی ہے،کیس میں کبھی کبھی پراسیکیوشن تفتیش ٹھیک نہیں کرتی تو فریق بنایا جاتا ہے، مجسٹریٹ کی اجازت کے بعد تفتیش کی جاتی ہے، اگر ثبوت نہیں تو کیس سے ملزموں کو ڈسچارج کر دیا جاتا ہے، سرکار کو تفتیش کرنے کے حوالے سے کوئی درخواست نہیں دی گئی، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے خلاف شکایت پرائیویٹ ہے، دفعہ 496  اور 496 بی کے تحت شکایت دائر کی، دفعہ 496 بی بعد میں حذف کر دی گئی، شکایت کا علاقائی دائرہ اختیار کا بھی تعین کرنا ضروری ہوتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی شادی لاہور میں ہوئی، اسلام آباد میں نہیں، فرد جرم دفعہ496  پر لگائی گئی۔ دائرہ اختیار کا تعین نہیں کیا، شادی لاہور میں ہوئی، اس موقع پر سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں پراسیکیوٹر رانا حسن عباس کے دلائل کی تائید کرتا ہوں۔ جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دئیے کہ پھر تو آپ کہیں کہ ریاست آپ کو سپورٹ کر رہی ہے، سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ ریاست کو ایسا ہی ہونا چاہیے، میں پراسیکیوٹر راناحسن عباس کی تعریف کرتا ہوں، ادھر عدالت نے سماعت کے حکم نامہ میں کہا ہے کہ گزشتہ سماعت پر رضوان عباسی عدالت پیش نہیں ہوئے، شکایت کنندہ کی جانب سے میڈکل سرٹیفکیٹ بھی نہیں لگایا گیا۔ اگر آئندہ سماعت پر شکایت کنندہ پیش نہ ہوئے تو سزا معطلی پر فیصلہ سنا دیا جائے گا۔ آئندہ سماعت پر شکایت کنندہ حاضر نہ ہوئے تو سماعت ملتوی نہیں کی جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل وکیل سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بحث کر دی دوسری طرف سے وکیل صاحب پھر پیش نہیں ہوئے، تاخیری حربہ ہے ان کے پاس مقدمے میں کہنے کو کچھ نہیں ہے، وہ غائب ہوتے ہیں عدالت میں نہیں آتے، جج صاحب نے کیس 15 تاریخ تک ملتوی کر دیا ہے، عدالت نے وارننگ دی ہے کہ مزید کیس ہم ملتوی نہیں کریں گے،یہ ہمارا نظام اپ کے سامنے ہے وکیل جب دل کرے عدالت میں جب دل کرے نہ آئے، ہم نے شدید احتجاج اس حوالے سے کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن