وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک تاریخ کی بدترین تباہی سے دوچار ہے،کالاباغ ڈیم ہوتا تو نقصان سے بچ سکتے تھے ، اتفاق رائے ہوجائے تو حکومت اس کی  تعمیر شروع کرادے گی۔

ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب سے ہونے والا نقصان وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے وسائل اور توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عالمی برادری کو سیلاب کے نقصانات سے آگاہ کرنے کیلئے حکومتی اور اپوزیشن ارکان پر مشتمل وفود بھیجنے پر غور کر رہی ہے کیونکہ عالمی برادری کی مدد کے بغیر سیلاب زدگان کی بحالی انتہائی مشکل ہوگی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے متاثرین کیلئے دس ارب روپے کی امداد کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاق نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت اپنے وسائل صوبوں کو منتقل کر دیئے ہیں، صوبے متاثرین کی بحالی کیلئے اس رقم کو استعمال کریں۔ اس سے قبل سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ سیلاب کی تباہ کاریاں دوہزار پانچ کے زلزلے سے بھی زیادہ ہیں۔ نقصانات کا تخمینہ ورلڈبینک کی مدد سے لگایا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ملتان میں کیمپ آفس قائم کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔

ای پیپر دی نیشن