غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق تازہ لوٹ مار کی کارروائیاں برمنگھم میں ہورہی ہیں۔ شہر میں نوجوانوں نے دکانیں، مارکیٹیں اور بڑی کمپنیوں کے گوداموں کو لوٹنے کے بعد متعدد کاریں اور املاک بھی نذر آتش کردی ہیں۔ مانچسٹرکے مرکزی علاقے میں مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور کئی دکانوں کے شیشے توڑ کر سامان لوٹ لیا۔ لندن میں مزید دس ہزار پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد سے حالات میں قدرے بہتری آئی ہے۔ پولیس نے لندن میں لوٹ مار اور ہنگاموں میں ملوث سات سو کے قریب افراد کوگرفتار کرلیاہے اور ان میں سے ایک سو پانچ افراد پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ پولیس نے لوٹ ماراور ہنگاموں میں ملوث خواتین سمیت بارہ افراد کی سی سی ٹی وی کیمرے سے لی گئی تصاویر جاری کردی ہیں اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ ان کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات ملنے پر پولیس کو آگاہ کیا جائے۔ فسادات میں اب تک ایک سو گیارہ پولیس اہلکار زخمی ہوچکے ہیں ۔لندن کے علاقے اینفیلڈ میں سیکڑوں افراد اپنے علاقے کی حفاظت کے لیے سڑکوں پر مارچ کررہے ہیں۔ ساؤتھ ہال میں سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد گرد وارے کی حفاظت کے لیے وہاں موجود ہیں۔ دوسری جانب امریکی حکومت نے برطانیہ میں سفر کرنے والے اپنے شہریوں کوخصوصی ہدایات جاری کردی ہیں۔