جڑی بوٹیوں کی وجہ سے مونجی کی پیداوار 17سے لے کر39 فیصد تک کم ہوسکتی ہے: زرعی ماہرین

اسلام آباد (اے پی پی) زرعی ماہرین نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کی وجہ سے دھان کی فصل کی پیداوار 17سے لے کر39 فیصد تک کم ہوسکتی ہے ۔ گندم کے بعد چاول دوسری بڑی خوراک کی فصل ہے جو غذائی ضروریات کی تکمیل کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کمانے کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ماہرین نے بتایا کہ پاکستان چاول برآمد کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے تاہم پاکستان میں دھان کی فی ایکڑ پیداوار دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے جس کی بنیادی وجہ فصل میں پائی جانے والی جڑی بوٹیاں ہیں جبکہ جدید زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال کا فقدان بھی پیداوارمیں کمی کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کرکے دھان کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے جبکہ جڑی بوٹیاں دھان کی پیداوار میں 17سے 39 فیصد کمی کا سبب بنتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن