اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی’را‘کی مداخلت اور اس کے افسر کی گرفتاری کا معاملہ دوبارہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلوچستان میں’را‘ کی مداخلت کے مفصل ثبوت اور شواہد سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کو بھی بھیجے جائیںگے۔ پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ اورعالمی برادری سے باضابطہ مطالبہ کیاجائے گا کہ بھارت کے خلاف عالمی سطح پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ وفاقی حکومت کے اہم ذرائع کا کہنا تھا حکومت نے بلوچستان میں بھارت کی مسلسل مداخلت کے خلاف مفصل ثبوتوں پر مبنی رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ اس رپورٹ کے ذریعے عالمی برادری کوآگاہ کیا جائے گا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کا واضح مقصد پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو نقصان پہنچانا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ایک منظم پلان کے تحت بلوچستان میں اپنا نیٹ ورک قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس حوالے سے مقامی سطح پرکچھ عناصر ان کے ذیلی ایجنٹس کاکام کر رہے ہیں، اس سازش کا اعتراف بلوچستان میں گرفتار ہونے والا ’را‘ کا افسر کل بھوشن یادیو دوران تفتیش سکیورٹی اداروںکے سامنے کر چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے اس گرفتار ’را‘ افسر کے اہم انکشافات کو اب عالمی سطح پر سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔