لاہور (وقائع نگار خصوصی) پاکستان بار کونسل نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں وکلاءکی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لے لیا ہے۔ وائس چیئرمین احسن بھون نے پنجاب بار کونسل کو ذمہ دار وکلا کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین کی جانب سے لئے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وکلاءکی جانب سے ہنگامہ آرائی قابل مذمت اور قابل افسوس واقعہ ہے۔ چند وکلاءکے اس اقدام سے وکلاءکمیونٹی کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر ججز سے نامناسب رویہ اختیار کرنے اور عدالتوں کو تالے لگانے والے وکلاءکیخلاف پروفیشنل وکلاءمیدان میں آ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر نامناسب رویہ اختیار کرنے والے وکلاءکا راستہ نہ روکا تو ہائیکورٹس کے بعد سپریم کورٹ میں بھی ہنگامہ آرائی کرینگے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جج کے ساتھ ملتان میں نامناسب رویہ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں چند وکلاءکی ہنگامہ آرائی جیسے واقعات کا بامعنی حل نکالنے کیلئے پروفیشنل وکلاءکا غیررسمی پہلا اجلاس مقامی کلب میں ہوا جس میں پانچ سو سے زائد وکلاء نے شرکت کی۔ فیصل نقوی، شاہ زیب مسعود، بیرسٹر سلمان اکرم راجہ، منصور عثمان اعوان سمیت ملک کے نامور قانون دانوں اور آئینی ماہرین نے شرکت کی۔ فیصل نقوی نے کہا کہ کالے کوٹ کا مطلب یہ نہیں کہ ججز کے ساتھ بدتمیزی کی جائے، اب ایسے وکلاءکو روکنا ہوگا جو عدالتوں کو تالے لگاتے ہیں۔
پاکستان بار