لودھراں ( خبر نگار‘ نامہ نگار) ایک ہی گھر کے تین بہن بھائی زہر آلود پھل کھانے سے جاں بحق اور 4 بہن بھائی کو تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال داخل کرا دیا گیا ڈی ایچ کیو ہسپتال کی ایمرجنسی میں سہولیات کا فقدان‘ نڈھال والدین اپنے بچوں کو گود میں اٹھائے پھرتے رہے ان کو سٹریچر تک میسر نہ تھے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز مریضوں کو نرسوں کے حوالے کرکے غائب۔ تفصیل کے مطابق لودھراں کی نواحی بستی خدا بخش میں محمد اسماعیل کے بچوں نے کھیت میں لگی پھٹ کھالی جس پرزہر سپرے ہوا تھا جس کو کھانے سے ایک ہی گھر کے سات بچوں کی حالت غیر ہو گئی اتوار کو پہلا بچہ عثمان جس کی عمر سولہ سال تھی جاں بحق ہوا اور پھر اس کی بہنیں علیشاہ اور سدرہ دو روز بعد جاں بحق ہوئیں علاقہ میں واقعہ سے کہرام مچ گیا واقعہ کی اطلاع جب سی ای او ہیلتھ کودی گئی انہوں نے ڈاکٹرز پر مشتمل ایک ٹیم بنا کر علاقہ میں بھجوائی جس نے رپورٹ دی کہ پھل پر زہریلی سپرے کی ہوئی تھی جس کی وجہ سے اموات ہوئیں اور گھر میں موجود والدین اور چار متاثر بچوں کو بھی ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا جہاں انہیں کو طبی امداد دی جا رہی ہے مگر ان میں متاثرہ 5 افراد کو 2بیڈ پر طبی امداد دی جا رہی ہے۔اب ڈسٹرکٹ ہسپتال لودھراں میں بھی طبی امداد دینے میں سست روی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ہم غریب لوگ ہیں اعلیٰ حکام میری داد رسی کریں۔
3 بہن بھائی جاں بحق