سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پھرتیاں، گلشن اقبال کا اسکول غیر قانونی قرا ر دے کر سربمہر

کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پراسرار طور پر پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گلشن اقبال بلاک 8میںقائم نجی اسکول کی بلڈنگ کو غیر قانونی قرار دے کر سیل کر دیا ۔ صبح سویرے جب طلبا اسکول پہنچے تواسکول بند پا کر پریشان ہوگئے ۔طلبہ نے اسکول کے باہر فٹ پاتھ پر بیٹھک جما لی اور اسکول کھولنے کے لئے نعرے بازی کی۔مستقبل کے معمار دھوپ اور گرمی برداشت نہ کرسکے اور ایک طالب علم عبدالرحمٰن کی بیہوشی کے بعد والدین اپنے بچوں کو لے کر گھر روانہ ہوگئے۔انسپکشن آفیسر، ڈائیریکٹریٹ پرائیویٹ اسکولز قاضی عبدالرزاق کے مطابق اسکول رجسٹرڈ ہے۔ اور تمام قانونی تقاضوں پر پورا اترتا ہے۔ اسکول انتظامیہ کے مطابق اسکول کل شام کے ڈی اے حکام کی جانب سے سیل کیا گیااور اسکول کو سیل کرنے سے پہلے کوئی نوٹس نہیں دیا اور نہ ہی پہلے کوئی وارننگ دی گئی۔ اسکول میں پانچ سو سے زائد بچے زیر تعلیم ہیںاب ان بچوں کو کہاں شفٹ کیا جائے۔ ترجمان بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اسکول کو علاقہ مکینوں کی شکایات پر سیل کیا گیا ۔ اسکول رہائیشی علاقے میں ہونے کے باعث اہل محلہ کی جانب سے ایس بی سی اے کو شکایات کی گئیں ۔ ترجمان نے کہا کہ اسکول رہائشی پلاٹ پر تعمیر کیا گیا تھا ۔ دوسری جانب ڈائیریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز نے معاملے پر تین رکنی کمیٹی بنادی جو اصل وجوہات کا جائیزہ لیگی۔اسکول کی پرنسپل کے مطابق سیل حلف نامہ لے کر کھول دی گئی ہے کہ عمارت کو یا تو کرشل کرالیا جائے گا یا پھر اسکول کہیں اور منتقل کردیا جائے گا۔ یاد رہے کہ عزیز آباد بلاک 2 اور 8 میں ایس بی سی اے گھروں میں اسکول قائم کرنے کے معاملے پر خاموش ہے جب کہ وہاں تین تین اور چار چار منزلہ پورشن بنانے کا کاروبار عروج پر ہے اور شکایات کے باوجود ایس بی سی اے کوئی کارروائی نہیں کرتی اگر کچھ ہوتا بھی ہے تو رسمی کارروائی کے بعد پوری عمارت پھر تعمیر کردی جاتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...