لاہور( نامہ نگار+ا سٹاف رپورٹر) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کیخلاف غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں درج ریفرنس کی سماعت کی۔ فاضل عدالت نے گیپکو جعلی بھرتیوں کے مقدمہ میں استغاثہ کے گواہ ذیشان کا بیان قلمبند کیا، عدالت نے مزید گواہوں کو آ ئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت میں پیشی کے بعد سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات پر جیتنے والوں سمیت سب نے اعتراضات اٹھائے ہیں، عمران خان کے پاس اکثریت ہے تو حکومت بنانے کا موقع انہیں ہی ملنا چاہئیے۔ راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ اپوزیشن جماعتیں اقتدار اپنے پاس رکھنے کے لئے متحد ہیں، اکثریتی جماعت کو حکومت بنانے کی اجازت نہ دینے کو کوئی پسند نہیں کرتا، پیپلز پارٹی نے تمام جماعتوں کو پارلیمنٹ میں جانے پر قائل کیا، ان کا کہنا تھا کہ میرے اور نواز شریف کے نیب کیس میں کسی طرح کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ نیب لاہور کی عدالت نے صاف پانی سکینڈل میں ملوث تمام پانچوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ہے۔ بتایاگیا ہے کہ نیب لاہور نے مذکورہ تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔ فاضل عدالت نے تمام ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو ستائیس اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے پانچوں ملزمان پر 116 واٹر فلٹریشن پلانٹ کی مد میں مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد ہے فراڈ کے ذریعے لوگوں سے کروڑوں روپے لوٹنے والے ملزم کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ملزم رضوان ممتاز پر2010میں عوام سے دھوکہ دہی اور فراڈ کے ذریعے کروڑوں روپے لوٹنے کا الزام ہے۔ نیب نے ملزم رضوان ممتاز اور اسکے قریبی ساتھی عثمان ممتاز کے خلاف کمپیوٹرکے سپیئر پارٹس کی خریداری کے نام پر عوام سے خطیر رقوم وصول کرنے کی شکایات پر کارروائی کی۔ ملزم عثمان ممتاز کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ ملزم رضوان ممتاز روپوش ہو گیانیب حکام نے ملزم رضوان ممتاز کو شیخوپورہ کے علاقے سے گرفتار کیا اور گذشتہ روز احتساب عدالت کے روبرو پیش کرتے ہوئے20 اگست تک کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ۔
پرویز اشرف؍ نیب عدالت