دھاندلی کیخلاف پارلیمنٹ میں احتجاج‘ دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے بڑھائیں گے: پیپلز پارٹی

کراچی+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی نے الیکشن دھاندلی پر پارلیمنٹ میں احتجاج کا فیصلہ کر لیا۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے بڑھائے جائیں گے۔ اجلاس کے بعد پی پی رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حکومت کو پارلیمنٹ میں سخت اپوزیشن کا سامنا ہوگا۔ عمران خان کو عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرنا ہوں گے اگر مسائل پارلیمنٹ میں حل نہ ہوئے تو سڑکوں پر آ سکتے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت بنائیں اور عوام سے کئے گئے وعدے پورے کریں ہم عمران خان کو پورا موقع دینا چاہتے ہیں انتخابات کے بعد بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ پی پی اپوزیشن میں بیٹھے گی بلاول بھٹو کا موقف ان کی سیاسی بالغ نظری کا ثبوت ہے ن لیگ نے جمہوریت کی حمایت کی وجہ سے مدت پوری کی مثبت جمہوری سوچ کے ساتھ پارلیمانی سیاست کریں گے سرکاری ہا¶سز کو استعمال نہ کرنے سے فرق نہیں پڑے گا نئی حکومت کو اپنے وعدے پورے کرنے چاہئیں جمہوریت کے ذریعے عوامی رائے کا اظہار ہوتا ہے ہم آئندہ بھی مثبت جمہوری سوچ کے ساتھ پارلیمانی سیاست کریں گے ہم جمہوریت پرآنچ نہیں آنے دیں گے ہم چاہتے ہیں جمہوریت اور پارلیمنٹ کو عزت دی جائے پارلیمنٹ کے فورم سے ملک و قوم کی ترقی کے اقدامات کئے جائیں ماضی میں بھی ہم ایسے کاسمیٹک اعلانات سنتے رہے۔ پیپلز پارٹی کے اندرونی ذرائع یہ دعوی کرتے ہیں کہ ان پر تحریک انصاف کے ساتھ پارلیمنٹ کے اندر تعاون کرنے کے لیے دباو¿ موجود ہے۔ اور پارٹی کے اندر اس سلسلے میں گزشتہ چند روز میں انتہائی اعلیٰ سطح پر مشاورت بھی ہوئی ہے جس کی روشنی میں جواب دیا جائے گا۔ پی پی پی جو اس وقت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ سڑک پر احتجاج کررہی ہے کے ایک رہنما سے جب سوال کیا گیا کہ پی پی پی تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے کی راہ پر ہے تو انہوں نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی ۔
پی پی فیصلہ

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...