اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)ء سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پارپاکستانیوں کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمن کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں وزارت اور اس کے ذیلی اداروں کے کام کے طریقہ کار ، کارکردگی اور بجٹ کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹر گیان چند اور سینیٹر سسی پلیجو کی جانب سے پیش کردہ کمپنیزپرافٹس ترمیمی بل2018 کو بھی زیر بحث لایا گیا ۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمن اور اراکین کمیٹی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں اور وہ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذریعے پاکستانی معیشت کو سہارا دینے میں اپنا کردارا کر رہے ہیں ۔کمیٹی نے کمپنیز پرافٹس ترمیمی بل2018کو زیر بحث لاتے ہوئے فیصلہ کیا کہ بل کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ متعلقہ وزارتوں اور دیگر شراکت داروں سے رائے لی جائے جس پر کمیٹی نے وزارت قانون اور سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت سے تجاویز مانگ لیںاور اس سلسلے میں ایک تین رکنی سب کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا۔ سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے لہذا وزارت اس ترمیم کی حمائت نہیں کر سکتی۔کمیٹی نے وزارت سمندر پاکستانیوں کو چینی زبان سکھانے کیلئے اقدامات کی بھی تجویز دی ۔سینیٹرمولوی فیض محمد نے غیر قانونی طورپر باہر جانے والے پاکستانیوں کی گرفتاری کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ تنزانیہ کی جیل میں تین ماہ سے قید پاکستانیوں کو رہائی دلانے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں جس پر قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ اور وزارت سمندر پاکستانیوں سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ، اجلاس میں سینیٹرز سید محمد صابر شاہ ، مولوی فیض محمد ، نگہت مرزا، شاہین خالد بٹ ، بیگم نجمہ حمید، سردار یعقوب خان ناصر، سید محمد علی شاہ جاموٹ،چوہدری محمد سرور ، محمد ایوب اور گیان چند کے علاوہ وزارت سمندر پار پاکستانیوں اور اس کے ذیلی اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی کا اجلاس، کمپنیز پرافٹس ترمیمی بل2018 زیر بحث لایا گیا
Aug 10, 2018