گلوبل وارمنگ: پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے بڑے دریاؤں میں پانی کی فراہمی، بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہو گا: اقوام متحدہ ماہرین

Aug 10, 2018

اسلام آباد(آن لائن) ماہرین نے کہا ہے کہ مستقبل میں گلوبل وارمنگ سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے تمام بڑے دریاؤں میں پانی کی فراہمی اور بہاؤ میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔اقوامِ متحدہ کے تحت بین الحکومتی پینل برائے آب و ہوائی تبدیلی (آئی پی سی سی) کی پانچویں تجزیاتی رپورٹ میں ماہرین نے کہا ہے کہ نمی سے بھرپور مستقبل جنوبی ایشیائی دریاؤں کا منتظر ہے اور اس کیلیے ماہرین نے 1976 سے 2005 کے درمیان خطے کے دریاؤں کا ایک بیس لائن سروے کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق 2046 سے 2075 کے درمیان جنوبی ایشیا کے تمام بڑے دریاؤں میں پانی کی مقدار 20 سے 30 فیصد تک بڑھ جائے گی۔ اس بات کا انکشاف رپورٹ کے مرکزی مصنف ہونگ ڑنگ زینگ نے کیا ہے جس کی تفصیلات جرنل آف ہائیڈرولوجی میں شائع ہوئی ہیں۔اس وقت جنوبی ایشیا کے جو علاقے خشک ہیں وہاں نمی دو فیصد سے زائد اور موجود نمی سے بھرپور علاقوں میں ڈیڑھ سے دو فیصد نمی بڑھ جائے گی۔ماہرین نے کہا مستقبل میں دریائے سندھ کے پانی کا بہاؤ 10 فیصد تک بڑھ سکتا ہے جبکہ گنگا اور برہم پترا میں پانی کی مقدار 15 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔ سری لنکا کے نرمدا تاپتی علاقے کے دریاؤں میں پانی میں 20 فیصد تک اضافہ ہوگا۔پاکستان کے بالائی علاقوں میں ہزاروں گلیشیئر موجود ہیں اور ان کا پگھلاؤ تیزی سے جاری ہے۔ برف گھلنے سے گلگت، استور اور دیگر علاقوں کا پانی بھی دریائے سندھ میں شامل ہوجائے گا۔ اس طرح پورے دریائے سندھ میں پانی کی مقدار اور بہاؤ بڑھے گا۔لیکن ماہرین نے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو اس کی وجہ قرار دیا ہے جس سے سردیاں بھی گرم ہوں گی اور گرمیوں میں اوسط درجہ حرارت بڑھے گا جس کا مشاہدہ ہم آج بھی کررہے ہیں۔ پاکستان محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جرنل اور جنوبی ایشیا میں آب و ہوا میں تبدیلی کے ممتاز ماہر ڈاکٹر غلام رسول نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا اب پاکستان کو سیلاب جھیلنے والی زراعت، پانی میں اگنے والی فصلوں اور انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ غلام رسول نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون اور سیلاب سے بروقت خبردار کرنے والے نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مزیدخبریں