تجارت کا توازن بھارت کے حق میں رہا ،پاکستانی برآمدات 45کروڑ ڈالر سے تجاوز نہ کر سکیں

اسلام آباد (عترت جعفری)وزارت تجارت نے پاک بھارت دوطرفہ تجارت پر پابندی کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا ہے ،سرکاری نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں امپورٹ اور ایکسپورٹ پالیسی آرڈر میں ترمیم کر دی گئی ہے اور ایف بی آر کو اس حکم پر عمل درآمد کرنے کی ہدائت کی گئی ہے ،پاک بھارت تجارت ہمیشہ سے بھارت کے لئے نفع کا سودا رہی ہے ،2010ء سے اب تک پاک بھارت تجارت میں گروتھ ہوتی رہی 2010میں دوطرفہ تجارت 1.84بلین ڈالر تھی جو گزشتہ سال تک 2,30بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی تھی،پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت نیگٹو لسٹ کی بنیاد پر کرتا ہے ،اس لسٹ میں 1209آیٹمز موجود ہیں،2006سے اب تک دوطرفہ طرفہ تجارت کے اعدادو شمار ظاہر کرتے ہیں کہ تجارت کا توازن اوسط60فی سد تک بھارت کے حق میں رہا ہے اور اس سارے عرصے میں پاکستان کی برامدات کبھی بھی 45کروڑ ڈالر سیتجاوز نہ کر سکی ،بھارت سے جو چیزیں ذیادہ تر جو چیزیں منگوائی جاتی ہیں ان میں آر گینک ،جڑی بوٹیاں،سویابین میل ،سبزیاں چائے ،مصالحہ جات اور کاٹن سمیت بہت سی دوسری اشیاء ہیں،پاکستان کی بھارت سے شاپنگ لسٹ 753ٓآیٹمز پر مبنی ہے ،پاکستان سے سیمنٹ،فروٹ ،سلفر ،نمک ، اور دوسری چیزیںبھارت جا رہی ہیں ،بھارت نے 1995مین پاکستان کو ایم ایف این درجہ دیا تھا جو اس نے پلواما واقعہ کے بعد پاکستان کو ایم ایف این درجہ ختم کر دیا،اور پاکستان کے آیٹمز پر200فی صد تک ڈیوٹیعائد کردی اس طرح بھارت پہلے ہی پاکستان کی اشیاء کو روک چکا ہے ،بھارت کی اشیاء کی پاکستان آمد کا ایک اور روٹ بھی ہے وہ دوبئی کو ہے ،بھارتی اشیاء دوبئی میں نئے نام کے ساتھ پیک ہو تی ہے اور وہان سے پاکستان برامد کر دی جاتی ہے ،یہ تجارت کو روٹ پاکستان بھارت تجارت کے ذمرے میں نہیں سمجھا جاتا ہے ،پاکستا ن کا پولٹری اور ادویات کے سیکٹرز اس پابندی سے متاثر ہوں گے کیونکہ ان کا کافی خام مال انڈیا سے آتا ہے۔جبکہسیمنٹ کا سیکتر بھی دبائو میں آئے گا۔

ای پیپر دی نیشن