لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس )مانچسٹر ٹیسٹ میں شکست کے بعد سابق کپتان وسیم اکرم نے کپتان اظہر علی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اظہر علی کو کئی مواقع ملے لیکن وہ فائدہ نہیں اٹھا سکے، شکست سے شائقینِ کرکٹ اور پاکستان ٹیم کو تکلیف ہوئی ہو گی۔سابق کپتان وسیم اکرم نے پہلے ٹیسٹ میں شکست پر کپتان اظہر علی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن ہمارے کپتان نے موقع کھو دیا۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک اظہر علی کی کپتانی کا تعلق ہے انہیں کئی مواقع ملے لیکن وہ فائدہ نہ اٹھا سکے، جب کرس ووکس بیٹنگ کیلئے آئے تو انہیں سیٹ ہونے دیا گیا، نہ باونسرز، نہ شارٹ بالز کرائے گئے جس کی وجہ سے پارٹنر شپ لگ گئی تو کچھ بھی کارآمد نہ رہا اور میچ ہاتھ سے نکل گیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم قدرتی صلاحیتیوں، غیر یقینی اور اٹیک کا نام ہے، ہم کاونٹی بائولرز نہیں ہیں جو آئیں اور سارا دن لائن اینڈ لینتھ پر بائولنگ کریں۔ 17 سالہ نسیم شاہ کی سپیڈ 90 میل فی گھنٹہ اور 20 سالہ شاہین آفریدی کی 88 میل فی گھنٹہ ہے، صورتِ حال کچھ بھی ہو انہیں اٹھارہ بیس اوورز کرنے چاہئے تھے۔ سابق انضمام الحق نے کہا ہے کہ پاکستان انگلینڈ سے پہلا ٹیسٹ میچ ہارنے کے باوجود سیریز جیت سکتا ہے ۔ انہوںنے کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ مایوس نہ ہوں ‘میچ کے دوران جب ان کی مرضی کی کارکردگی پیش نہیں ہوسکتی تو وہ سر کو نہ جھکائیں بلکہ محنت کریں ۔ پاکستان ٹیم انگلینڈ سے بہتر ہے ‘ہمیں پہلاٹیسٹ میچ جیتنا چاہئے تھا‘پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست مایوس کن ہے مگر لیکن ہم سیریز جیت سکتے ہیں ۔ جب کبھی کارکردگی اچھی نہ جارہی ہو تو کھلاڑیوں کو باڈی لینگو ئج تبدیل نہیں کرنی چاہئے ۔ پہلے میچ میں یہی صورتحال دکھائی دی ‘دوسری اننگز میں بیٹنگ فلاپ ہونے پر کھلاڑی دبائو کا شکار نظر آئے ۔شکست کے بعد ٹیم مینجمنٹ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے‘حوصلہ افزائی کرے ‘ایسی ہار کے بعد کھلاڑی مایوسی کا شکار ہوسکتے ہیں ۔ ان کے ساتھ مثبت بات چیت کی ضرورت ہے ‘منفی باتو ں کو بھول جانا چاہئے ۔