بی آئی ایس پی میں فراڈ،خورد برد کوئی کیس سامنے نہیںآیا،رپورٹ

اسلام آباد (عترت جعفری)بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (احساس )کے بارے میں ایک سرکاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادارے کے اندر فراڈ،خورد بردکا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا،حسابات کی چھان بین کے دوران کوئی ایسا کیس سامنے نہیں آیا جس کا ریکارڈ پیش کرنے میں لیت ولعل کی گئی ہو ،ملازمین سے منسلک بھی کوئی  بے قائدہ آخراجات بھی نہیں کئے گئے ،رپورٹ میںتاہم کہا گیا کہ 23ارب 12کروڑ روپے کے بے قائدہ استعمال کے امور سامنے آئے ،خریداری کے ضمن میں ایک ارب23کروڑ روپے کی بے قائدگی کی گئی ،مالی سال2019-20کے دوران 55ہزار383سراکاری ملازمین ،پینشنرز کو نقد ٹرانسفر کی گئیں ،2010سے 2020ء تک یہ ادائیگی ہوتی رہی،ان میں گریڈ ایک سے20تک کے8ہزار517ملازمین جن میں پینشنرز شامل تھے،سرکاری ملازمین کی بیگمات یا پینشنرز کی بیگمات جن کی تعداد46ہزار866ہے پیسے لیتے رہے،جبکہ بی آئی ایس پی کے215ملازمین جن میں افسر بھی شامل ہیں نقد امداد لیتے رہے ،بی آئی ایس پی کے ملازمین سے ریکوری کی گئی،تاہم دیگر سرکاری ملازمین کا معاملہ ہنوز حل طلب ہے ،سفارش کی گئی ہے کہ اس کی انکوئرای کرائی جائے ،اس کے علاوہ 20ہزار ٹیبلیٹس خریدے گئے جس کے لئے1.23بلین روپے ادا کئے گئے ،رقم کی ادائیگی کرتے ہوئے ٹیکس نہیں کاٹا گیا ،پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی ،بی ائی ایس پی نے ناقص سروے پر تین سروے فرمز پر717ملین روپے کی پینلٹی عائد کی،ریکارڈ سے معلوم نہیںہوتا کہ  یہ وصول بھی کی گئیں یانہیں ،ادارے کا کہنا تھا کی فائنل پے منٹ پر ان کو ایڈجسٹ کیا جائے گا ،ان اداروں میں دو پینلٹیز عورت فاؤنڈیشن اور ایک آر ایس پی این پر عائد کی گئیں،پوائنٹ آف سیلز بھی پارٹنر بینک نے پورے نہیں بنائے،8ڈویژن میں ان کی تعداد1804ہونا چاہئے تھے مگر ان کی کل تعداد895پائی گئی۔

ای پیپر دی نیشن