قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رکن احسان الحق باجوہ نے لکھی ہوئی تقریر دیکھ کر پڑھی اور کئی الفاظ غلط پڑھ گئے۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے ان کیطرف سے بولے گئے غیر پارلیمانی الفاظ حذف کرا دئیے وہ پھر بھی یہ الفاظ ادا کرتے رہے، جس پر سپیکر نے کہا کہ میں نے جو الفاظ حذف کرائے ہیں پھر وہی بول رہے ہیں۔ جس پر اراکین قہقہے لگاتے رہے وہ جوش خطابت میں نواز شریف کو وزیراعظم بنانے کی بجائے وزیر اعلی بنا گئے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں اس ایوان میں پانچ سالوں میں صرف دس منٹ ہی بول سکا ہوں۔ وزیراعظم نے سید نوید قمر کا ذکر کیا تو کہا کہ نوید قمر کمال کے شخص ہیں میں بلاول بھٹو صاحب سے کہوں گا کہ وہ نوید قمر کو مسلم لیگ ن میں بھیج دیں۔ اجلاس میں تقریباً تمام اراکین نے شرکت کی۔ اراکین کا گروپ فوٹو بنایا گیا تو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور ایم کیو ایم کے ارکان گروپ فوٹو بنانے نہ گئے۔
پارلیمنٹ کی ڈاٹری