اسلام آباد (خبر نگار) سینٹ میں متعدد بلز منطور کر لئے گئے ، اپوزیشن ارکان نے عجلت میں قانون سازی کرنے پر احتجاج، شور شرابہ کیا۔ چیئرمین سینٹ نے غصے میں آکر اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے عسکری انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن بل 2023 پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ جب ان بلوں کی منظوری لی جارہی تھی تو اپوزیشن ارکان نے احتجاج شروع کردیا کہ عجلت میں قانون سازی کی جارہی ہے۔ چیئرمین سینٹ کے ڈائس سامنے احتجاج کرتے رہے جس پر چیئرمین سینٹ غصے میں آگئے، بار بار کہتے رہے اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں بصورت دیگر میں کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردوں گا۔ پیمرا بل کی منظوری پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور ایوان سے واک آ¶ٹ کر گئی۔ سینیٹر رضا ربانی اور طاہر بزنجو بھی ایوان سے باہر چلے گئے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے قرارداد پیش کی۔ قرار داد میں کہاگیاکہ مقررہ وقت کے اندر انتخابات کا انعقاد لازم ہے، نگران حکومت صرف عبوری مدت کیلئے روز مرہ کے فیصلے کر سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ انتخابات کا انعقاد مقررہ وقت کے اندر منعقد کیا جائے، انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا استحقاق نہیں، بلکہ اس کا آئینی فریضہ ہے۔
سینٹ