جدہ سیزن، پاکستانیوں کی بڑی تعداد شریک 

جدہ کی ڈائری 
 امیر محمد خان 
سعودی عرب کی حکومت جہاں اپنی رعایا کیلئے سہولیات ، ان کے اہل خانہ کیلئے تفریحات کا اہتمام کرتی ہے اسی طرح یہاں برسرروزگار دیگر ممالک کی بڑی آبادی اور انکے اہل خانہ کی تفریح کا خیال رکھتی ہے۔ گزشتہ دنوں سال بعد ”جدہ سیزن “کا اہتمام ہوا ،غیر سعودی کمیونٹی کیلئے حکومت کی جانب سے ذمہ دار نوشین وسیم اپنی تمام تر محنت کو بروکارلاتے ہوئے ان تقاریب کا بہترین انتظام کرتی ہیں،مستقل تجربات سے انہیں ان تقاریب کا اہتمام کرنے میں مزید آسانیاں پیدا ہوگئیں ہیں اور بہترین انداز میں بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان ، سوڈان ، انڈونیشیا ملایشیا ، فلپائین کمیونٹی کے پروگرام کا بہترین انداز میں اہتمام کرتی ہیں پاکستانی پروگراموں کے حوالے سے یہاں موجود متحرک پاکستانی میڈیا بھر پور انداز میں پاکستانی کمیونٹی تک اطلاعات پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے ، اس سال 2 اگست کو پاکستان اور انڈونیشیا ئ کے حوالے سے کوشش تھی کہ پاکستان قونصیلٹ بھی دیگر قونصیلٹس کی طرح سرگرمی سے حصہ لے،انہیں مفت پولین کی پیشکش کی گئی کہ ہزاروں افراد وہاں آئیں گے ، پولین کو خوبصورت انداز میں پاکستانی مصنوعات ، پاکستان کے سیاحتی علاقوں کی تصاویر اورفلم دکھائی جائے، مگر یہ کوششیں کارآمد نہ ہوسکیں۔ جس افسر سے بات ہوئی انہوں نے ایک ہزار سوالوں کے بعد نوشین وسیم اور انکی ٹیم سے کہا کہ پہلے ہماری ملاقات انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے وزیر سے کرائی جائے چونکہ نوشین وسیم وزیر کی سیکریٹری نہیں تھیں اس لئے ان سے یہ ممکن نہ تھا۔ 2 اگست کی پاکستان نائٹ میں دعوت نامے پاکستان قونصلیٹ کو گئے پاکستان قونصلیٹ کے بہترین افسر کمیونٹی ویلفئیرثاقب علی خان نے تقریب میں شرکت کی باقی افسران شاید مصروف تھے اس لئے تمام دعوت نامے قونصلیٹ کے”سپورٹینگ “ ملازمین کو دے دیئے گئے اور انہوں نے شرکت کی اور قونصلیٹ کیلئے رکھی گئی V V IP نشستوں کا لطف اٹھایا جہا ں ہمیں بھی جانے کی اجازت نہیں تھی پاکستان کمیونٹی کے دلعزیز سابقہ قونصل جنرل جدہ جو اب OIC میں نائب سیکریٹری جنرل برائے سائنس و ٹیکنالوجی ہیں افتا ب کھوکر نے بھی تقریب کو رونق بخشی ، ہماری خواہش تھی ایک تصویر ان کی یا قونصلیٹ کے اسٹاف کی بن جائے مگر ہم وہاں پہنچ نہیں سکے۔سیکورٹی کا بہترین انتظام تھا پاکستان نائٹ میں ہزاروں کی تعداد میں پاکستانیوں اور انکے اہل خانہ نے شرکت کی اور پاکستانی گلوکاروں ، آیمہ بیگ ، بلال سعید ، سونو ڈانس گروپ کو دیکھا اور سنا، سونو ڈانس گروپ نے بلوچستان، سرحد کی مشہور موسیقی پر رقص پیش کئے۔ اس موقع پر 
 پراجییکٹ مینجرنوشین وسیم نے بتایا کہ، ''ہم جدہ سیزن میں اس ثقافتی اسراف کو پیش کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔''انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے یہ تقریبات ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کے لیے ہماری لگن کو مجسم کرتی ہیں اور کمیونٹی اتحاد.''کیلئے منعقد کیے جارہے ہیں۔
سعودی عرب کے تجارتی وفدکی کراچی فوڈ نمائش میں روانگی
جدہ قونصلیٹ میں تعنیات قونصل کمرشل سعادیہ خان پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے بھر پور کوشش کررہی ہیں پاکستانی برآمدات کے فروغ کیلئے سعودی عرب سے درآمد کنندگان کا 15 رکنی وفد کراچی (9 سے 11 اگست) میں فوڈ ایگزیبیشن 24 میں شرکت کر رہا ہے۔ نتیجہ خیز دورے کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کا دورہ کرنے والے تجارتی وفد کیلئے قونصلیٹ میں بریفینگ کا اہتما م کیا گیا، جس میں قونصل جنرل اور کمرشل قونصلر نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور مندوبین کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستان سے اپنی درآمدات کو زیادہ سے زیادہ کریں۔

یوم استحصال کشمیر۔۔ پاکستان قونصلیٹ میں تقریب 

5 اگست یو م استحصال کشمیر کے حوالے سے ایک تقریب کا اہتمام پاکستان قونصلیٹ جدہ میں منعقد ہوئی جس میں تنظیم تعاون اسلامی (OIC) کے اسسٹیٹنٹ سیکریٹری جنرل سائینس اینڈ ٹیکنالوجی ایمبریسڈر آفتاب احمد کھوکھر، کشمیر تحریک کے رہنمائ مصنف فاروق رحمانی نے خصوصی شرکت کی، مقررین نے اس دن کے حوالے سے کہا کہ آج کا دن کشمیری عوام پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے حوالے سے ایک اہم دن ہے۔ آج سے پانچ برس قبل 2019ئ میں اسی دن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے بھارتی آئین کی دفعات 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے جموں و کشمیر اور لداخ کے علاقوں کے بھارت میں ضم کرنے کی مذموم کوشش کی۔ اس حرکت کے ذریعے ایک طرف مقبوضہ علاقوں کو ہڑپنے کا منصوبہ بنایا گیا تو دوسری جانب ان علاقوں میں موجود مسلم آبادی کے عدم تحفظ کے احساس کو مزید گہرا کرنے کی گھناو¿نی سازش کی گئی۔ مودی سرکار نے اپنی اس حرکت کی مخالفت میں اٹھنے والی کشمیری حریت پسندوں کی آوازوں کو دبانے کے لیے مقبوضہ علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا جس کے نفاذ کو آج 1826 دن مکمل ہوگئے ہیں۔یہ تمام دنیا عالمی اداروں کے منہ پر تمانچہ ہے جو بھارتی ظلم و ستم دھونس دھاندلی پر اندھے اور بہرے ہوچکے ہیں اس دوران مقبوضہ کشمیر میں پچاس لاکھ ہندووں کو کشمیری ڈومیسائل دے دیا گیا ہے جس کا مقصد کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کواقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔ گزشتہ پون صدی سے زائد عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی قبضے اور مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران کشمیریوں پر ہر طرح کے مظالم ڈھائے گئے۔ 1989ئ سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں 96320 کشمیریوں کی شہادت ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں 22974 خواتین بیوہ ہوچکی ہیں۔ اس عرصے میں 11264 خواتین کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور پولیس کے کارندے زیادتی کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، ایک لاکھ 71 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی غیر قانونی طور پر گرفتار ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں اگست 2019ئ سے اب تک 887 افراد شہید کیے جاچکے ہیں اور 25 ہزار کے قریب کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا جاچکا ہے۔ تقریب میں قونصل جنرل خالد مجید نے اپنے خطاب میں بھارتی تسلط کی مذمت کی، یوم استحصال کی تقریب میں صدر پاکستان کا پیغام ڈپٹی قونصل جنرل عدنان جاوید، وزیر اعظم کا پیغام کمرشیل قونصلر سعادیہ خان، نائب وزیر اعظم کا پیغام رﺅف مایو نے پڑھ کر سنایا۔ تقریب میں جدہ میں موجود پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن