نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2 روپے 56 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ اس اضافے کا اطلاق صرف ایک ماہ کے لیے ہوگا۔ دوسری جانب، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے ترقیاتی بجٹ سے 50 ارب روپے کی کٹوتی کر کے 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دیا، عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اتحادی حکومت جامع منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ ریلیف کافی نہیں، ریلیف فراہمی کے حوالے سے آرمی چیف سے بھی مشاورت جاری ہے، ہمیں اپنے وسائل میں اضافہ کرنا ہے۔ ادھر، جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ مذاکراتی کمیٹی میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءتارڑ، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن اور لیاقت بلوچ شامل تھے۔ مذاکرات کے بعد حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے دھرنا ختم کر دو، آج یہاں جلسہ کریں گے، دھرنا مو¿خر کر رہے ہیں، دھرنا ختم اس وقت ہوگا جب عوام کو ریلیف ملے گا۔ اس حوالے سے محسن نقوی نے کہا کہ ہم سب کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ بہت جلد بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ اس وقت جو جماعتیں حکومتی اتحاد میں شامل ہیں وہ عام انتخابات سے پہلے جلسے جلوسوں میں جو دعوے کررہی تھیں ان میں ایک یہ بھی تھا کہ بجلی کے 300 یونٹ مفت دیے جائیں گے۔ اگر اس دعوے کو عمل کے سانچے میں ڈھال دیا جاتا تو احتجاج اور دھرنے کی نوبت ہی نہ آتی۔ اب بھی حکومت نے بجلی کی قیمت میں کمی کی جو یقین دہانی کرائی ہے اسے عملی جامہ پہنا کر ہی دھرنوں اور احتجاجوں کو روکا جاسکتا ہے۔ جس طرح کسی نہ کسی مد میں بجلی کے نرخ ہر ہفتے بڑھائے جا رہے ہیں ان میں معمولی کمی قوم کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ بجلی کے بلوں میں شامل ناجائز ٹیکسز اور اضافے یکسر ختم کر کے ہی عوام کو مطمئن کیا جاسکتا ہے۔
جماعت اسلامی کا دھرنا موخر اور بجلی نرخوں میں پھر اضافہ
Aug 10, 2024