جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ ایوان کی کارروائی کی منفرد و خاص بات امام مسجد نبوی شیخ صلاح بن محمد البدیرکی جانب سے تلاوت کلام پاک سے آغاز تھا۔ اس موقع پر پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سپیکر نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے مسجد نبوی کے امام ہمارے درمیان موجود ہیں،آپ کے موجودگی ہمارے لئے فخر کا باعث ہے، ہم آپ کو اپنے درمیان پا کر بہت خوش ہیں، آپ کی حکمت اور رہنمائی سے مستفید ہونے کے خواہشمند ہیں۔ اجلاس کے دوران بلاول زرداری نے امام مسجد نبوی کو خوش آمدید کہا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بلاول بھٹو کی عدلیہ پر تنقید پر کہا کہ آج ایوان میں مہمانوں کی آمد کو دیکھا جائے اور داخلی معاملات اور سیاست پر بات نہ کی جائے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے امام مسجد نبوی شیخ صلاح بن محمد البدیر کو خوش آمدید کہا۔ ہم لوگ ان کو پاکستان کی سرزمین پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ مسجد نبوی میں جو مہمان نوازی ہوتی ہے اس پر یہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ قائد حزب اختلاف نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمارے معزز رکن کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے، اس پر عملدرآمد ضرور کیجئے گا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا سعودی عرب کے سفیر اور امام مسجد نبوی کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ نیتن یاہو فلسطینوں کا قاتل ہے، یہ فیصلہ ہونا چاہئے کہ نیتن یاہو جنگی مجرم ہے۔