سیف اعوان
میاں نواز شریف نے اپنے ہر دور حکومت میں اقلیتوں کو ترجیح دی۔وہ کسی طبقے کا نہیں سب کا پاکستان چاہتے ہیں اب یہی سوچ انکی بیٹی مریم نواز کی ہے۔مسلم لیگ ن کی حکومت نے پنجاب میں جو اقلیتوں کے لیے انقلابی اقدامات اٹھائے وہ قابل تعریف اور قابل ستائش ہیں۔ مریم نواز بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اقلیتی برادری کے لیے تاریخی اقدامات کر رہی ہیں۔ مریم نواز نے وزیراعلی پنجاب منتخب ہونے کے فورا بعد جہاں مسلمانوںکو رمضان پیکج دیا ساتھ ہی مسیحی برادری کو ایسٹر پیکج اور ہندوؤں کو ہولی پیکج دیا۔ یہ بھی پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔ اس کے بعد مریم نواز 131 سالوں میں مریم آباد چرچ میں پہنچنے والی پہلی وزیراعلی پنجاب ہیں۔ اس موقع پر مریم نواز نے مسیحی برادری سے اپنے خطاب کے دوران کہا آپ میرے ہیں اور میں آپ کی ہوں۔ میرا خواب ایسا پاکستان ہے، جہاں پر ہر ایک کو اپنی عبادت کرنے کی آزادی ہو اور پورا تحفظ ملے۔ایسا پاکستان ہو جہاں مذہب اورعقیدے کی بنیاد پر کوئی نقصان نہ پہنچا سکے۔مریم نواز کرتارپور میں سکھوں کے تاریخی مذہبی مقام پر بھی گئی ہیں۔یہ اعزاز بھی مریم نواز کو حاصل ہے کہ پہلی بار کسی وزیراعلی نے کرتار پور میں جاکر گندم کی کٹائی کا آغاز کیا۔مریم نواز کرتار پور پہنچی تو وہاں بھارتی سکھ یاتریوں کی بھی بڑی تعداد آئی ہوئی تھی کچھ سکھ خواتین بھارت میں انکے آبائی گاؤں جاتی امراء سے بھی تھیںجو مریم نواز سے ملکر بہت خوش ہوئی اورانکو بتایا بھارت میں بھی آپ کے چاہنے والے ہزاروں کی تعداد میں ہیں۔اس کے بعد مریم نواز نے ایک اور تاریخی اور انقلابی اقدام کیا پنجاب اسمبلی سے سکھ میرج ایکٹ اور اس کے رولز کی منظوری لی یہ اعزاز بھی مریم نواز کو ہی حاصل ہوا کہ انہوں نے پنجاب کی سکھ برادری کو ان کی شادیوں کو قانونی تحفظ فراہم کیا۔عنقریب پنجاب حکومت مسیحیوں کے میرج ایکٹ میں بھی ان کی کمیونٹی کے مطابق کچھ ترامیم کرنے جا رہی ہیں۔ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے جہاں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ اس لیے وزیراعلی پنجاب مریم نواز اپنے ہر نئے پروگرام میں اقلیتی برادری کو بھی ترجیح دیتی ہیں۔ کچھ عرصہ قبل فیصل آباد میں دو سینٹری ورکر دوران کام جان بحق ہو گئے تو میاں نواز شریف اور مریم نواز خود چل کر ان کے گھر تعزیت کرنے پہنچے اور مریم نواز نے ان دونوں ملازمین کے بچوں کو بھی سرکاری نوکریاں دینے کا اعلان کیا۔
ہماری مسیحی بردری سینٹری سسٹم میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے ۔اس بارعید الاضحیٰ کے اگلے دن وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ان سینٹری ورکرز کو وزیراعلی آفس میں بلایا جن کرسیوں پر وزیر اور مشیر بیٹھتے تھے مریم نواز اپنی کرسی چھوڑ کر سینٹری ورکرز مرد و خواتین کے درمیان بیٹھی اور ان کا شکریہ بھی ادا کیا اور شاباش بھی دی۔ اس کے ساتھ عید کے روز ان سینٹری ورکرز کو وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کیش انعامات بھی دیے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام سینٹری ورکرز کے لیے ایک ماہ کی اضافی تنخواہوں کا بھی اعلان کیا۔ مریم نواز کی سوچ ہے کہ پنجاب میں ہر مذہب رنگ اور نسل کے لوگوں کو بلا تفریق اپنی عبادات ادا کرنے کی آزادی ہو ان کی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ پنجاب کا ہر شہری خصوصا اقلیتی برادری مریم نواز کے دل میں کے بہت قریب ہیں یہ چند ماہ کی حکومت کے دوران مریم نواز نے ثابت کیا ہے کہ وہ اقلیتوں کے ساتھ پیار کرنے والی وزیراعلی ہیں۔ پنجاب کی تاریخ میں یہ بھی پہلی بار ہوا ہے کہ کسی سکھ کو ہیومن رائٹ اور اقلیتی امور کا وزیر بنایا گیا ہے۔ سردار رمیش سنگھ اڑو ڑا جن کا ننکانہ سے تعلق ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ وزیر رہ چکے ہیں لیکن اس مرتبہ میاں نواز شریف کی ہدایات پر مریم نواز نے ان کو اقلیتی امور کا مکمل چارج دیا ہے۔ رمیش سنگھ اڑوڑا بھی اپنی ذمہ داریوں کو پوری محنت سے سرانجام دے رہے ہیں۔ ان سے پہلے اس وزارت کا چارج طاہر خلیل سندھو کے پاس تھا وہ بھی اپنی کمیونٹی کے لیے درد دل رکھنے والے شخصیت تھے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا ویژن ہے کہ پنجاب کو پرامن، خوشحال اور ترقی کی منازل کامیابی سے طے کرنے والا صوبہ بنایا جائے۔اس کے لیے انہوں نے اپنے بہت سارے ٹارگٹ اچیو بھی کر لیے ہیں اور کافی حد تک نئی پروجیکٹس کی متعارف کروا چکی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چند ماہ کی حکومت میں مریم نواز نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بلا تفریق تمام طبقات سے تعلق رکھنے والی افراد کی وزیراعلی ہیں صنعت کار، بزنس مین، سرکاری ملازمین سے عام آدمی ریڑھی والے تک خصوصا خواتین اور طلبہ کے لیے مریم نواز تقریبا ہر ہفتے نئے پروجیکٹ متعارف کروا رہی ہیں۔
پنجاب کی بیٹی مریم نواز کا بطور وزیراعلی سب سے بڑے کارناموں میں سولر پینل کی تقسیم اور کم آمدن والے افراد کو اپنا گھر فراہم کرنے کے منصوبے ہیں۔سولر پینل منصوبہ پنجاب میں انقلاب لائے گا۔اسکے ساتھ مریم نواز 1954 کے بعد پہلی مرتبہ گندم کے واجب الادا قرض اور سود کو صفر کرنے جا رہی ہیں۔ ان کا ایک اورا بڑا کارنامہ ان کی حکومت کو صرف چند ماہ ہوئے ہیں پنجاب کے ذمے واجب الادا قرض میں 23 ارب روپے کی کمی کر دی گئی ہے۔
فیلڈ ہاسپٹل یقینی طور پر مریم نواز کا انقلابی اقدام ہے۔ فیلڈ ہاسپٹل کے ذریعے اب گلی محلوں اور بستیوںمیں بلا امتیاز رنگ نسل یا مذہب مختلف بیماریوں میں مبتلا پنجاب کے شہریوں کو گھر کی دہلیز پر برابر علاج کی سہولت مل رہی ہے ۔ بزرگ والدین کے لیے مہنگی ادویات خریدنا ان کے بچوں کے لیے تقریبا ناممکن ہوتا جا رہا ہے اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے مریم نواز نے کینسر ہیپاٹائٹس اور ٹی بی کے مریضوں کے لیے دو ماہ کی ادویات مفت ان کے گھروں تک پہنچانے کی ذمہ داری لی۔ اس عہد کے ساتھ وہ اب تک دو بار خود بھی ان بزرگ مریضوں کے گھروں میں یہ ادویات ڈلیور کرنے جاچکی ہیں خواہ ان مریضوں کا تعلق کسی بھی مذہب یا سوچ سے ہو۔
اس کامیابی کی آگاہی عوام الناس تک پہنچانے کے لیے وزیر اطلاعات پنجاب عظمی زاہد بخاری کا مرکزی رول رہا ہے،گو وزارت ان کو پہلی بار ملی ہے لیکن وہ اپنے تجربے کی بنیاد پر اس وزارت کو کامیابی سے چلا رہی ہیں۔اسی لیے آج الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر اور تمام طبقہ فکر کے لوگ مریم نواز کے اقدامات تعریف کرتے نظر آتے ہیں اس کا سہرا بھی کافی حد تک عظمی بخاری کے سر جاتا ہے۔