اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) بجلی کے صارفین کی جیبوں سے مختلف ٹیکسز کی مد میں سالانہ اربوں روپے نکلوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور بجلی بلوں میں بھاری ٹیکسز کی وجہ سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ ’’نوائے وقت‘‘ کو دستیاب دستاویزات کے مطابق مالی سال 2023-24 کے دوران بجلی کے بلوں میں عوام سے مجموعی طور پر 954 ارب روپے کے ٹیکسز وصول کیے جا نے کا انکشاف ہوا ہے۔ دستاویز کے مطابق بجلی کے بلوں میں مختلف قسم کے ٹیکسز کی وجہ سے فی یونٹ قیمت میں نو روپے تک کا اضافہ ہوا اور گزشتہ مالی سال کے دوران بجلی صارفین سے آٹھ قسم کے ٹیکس عائد کئے گئے۔ دستاویز کے مطابق وصول کئے جانے والے 954 ارب روپے کے مجموعی ٹیکسز میں سے وفاق نے 391 ارب جب کہ صوبوں نے 563 ارب روپے وصول کیے۔ دستاویز کے مطابق بجلی کے بلوں میں جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی مد میں 708 ارب روپے وصول کئے گئے ہیں۔ جب کہ انکم ٹیکس کی مد میں عوام نے بجلی کے بلوں میں 98ارب روپے ادا کیے۔ اسی طرح ایڈوانس انکم ٹیکس کی مد میں عوام کی جیبوں سے چار ارب روپے نکلوائے گئے۔ مزید سیلز ٹیکس کے نام پر 13ارب روپے عوام کی جیبوں سے نکالے گئے۔ دستاویز کے مطابق بجلی صارفین سے اضافی سیلز ٹیکس کی مد میں 54ارب روپے وصول کئے گئے۔ صارفین نے ریٹیلرز سیلز ٹیکس کے نام پر 9 ارب روپے ادا کیے۔ جب کہ الیکٹری سٹی ڈیوٹی کے نام پر صارفین سے 53روپے وصول کیے گئے۔ اس کے علاوہ صارفین نے پی ٹی وی فیس کی مد میں بجلی کے بلوں میں 14ارب روپے اداکیے۔