بنگلہ دیش، واقعات میں ملوث نہ ایران کو شاہین تھری میزائل دے رہے: پاکستان

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی)  دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اسرائیلی میڈیا میں شائع ہونے والی ان رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں پاکستان کی جانب سے ایران کی حمایت کے لئے ممکنہ طور پر جوہری ہتھیار بھیجنے کے عزم کا الزام لگایا گیا ہے۔  ترجمان نے گزشتہ جمعہ کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یروشلم پوسٹ کی 6 اگست کی اس رپورٹ کو مسترد کردیا جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ بڑھتا ہے تو پاکستان ایران کو شاہین تھری درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایسی خبریں صریحاً جھوٹی ہیں۔  یہ مشرق وسطیٰ میں ایک نازک وقت ہے، اس لئے ہم میڈیا سمیت تمام فریقین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ جعلی خبروں کو پھیلانے میں ملوث نہ ہوں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے امریکی انتظامیہ سے آصف رضا مرچنٹ کے حوالے سے رابطہ کیا ہے اور ان کے جواب اور تفصیلات کے منتظر ہیں۔  پاکستان بنگلہ دیش کے حالیہ واقعات میں پاکستان کے ملوث ہونے کی تمام رپورٹس کو مسترد کرتا ہے ایسی رپورٹس بھارت کے ذہنی خبط کی عکاسی کرتی ہیں۔ بنگلہ دیش میں ہمارے ہائی کمشنر پاکستانی طلبہ سے رابطے میں ہیں، 100 طالب علم ابھی بھی بنگلہ دیش میں موجود ہیں، وہاں سلامتی کی صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے سوالات کے جوابات دیتے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایران کو شاہین تھری مزائل دینے کی رپورٹس غلط ہیں اور فیک نیوز ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی میں واقعات اور اسمعیل ہنیہ کے قتل کے تناظر میں ایرانی وزیر خارجہ نے اسحق ڈار سے رابطہ کیا،  پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ کوئی تجارتی تعلقات نہیں ہیں، دفتر خارجہ عام عوام کو دعوت دیتا ہے کہ وہ دیکھ لیں کہ وزارت خارجہ نے کشمیر کاز کے لیے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائی ہے۔  

ای پیپر دی نیشن