لاہور؍ راولپنڈی (جنرل رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہو گیا، حکومت کے پاس 44دن رہ گئے، اسے چاروں طرف سے گھیر لیا، بھاگنے نہیں دیں گے، معاہدے پر اقدامات سے آگاہ رکھا جائے، جو کہتے تھے کہ آئی پی پیز پر بات نہیں ہو سکتی انہیں معاہدوں پر نظرثانی اور آڈٹ کا پابند کیا۔ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ جاگیرداروں پر ٹیکس کے نفاذ کا معاہدہ ہوا، معاہدے پر عمل درآمد کی مقررہ مدت کے دوران ملک گیر جلسوں کا سلسلہ جاری رہے گا، 45دن گزرنے کے بعد عمل درآمد نہ ہوا تو پارلیمنٹ ہاؤس کا رخ کریں گے، 14اگست کو ملک گیر ہڑتال کی تاریخ دوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مری روڈ پر 14روزہ دھرنے کی کامیابی کے بعد جلسہ تشکر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عوامی مطالبات پر حکومت سے تحریری ضمانت لی، وزراء نے دستخط کئے۔ نائب امراء لیاقت بلوچ، ڈاکٹر عطاء الرحمن، ڈاکٹر اسامہ رضی، میاں اسلم، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، امیر کے پی پروفیسر ابراہیم، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، امیر راولپنڈی عارف شیرازی، مولانا سید چراغ شاہ، رضا شاہ، عمران شفیق ایڈووکیٹ و دیگر بھی موجود تھے۔ جلسہ عام میں خواتین، بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں افراد شریک ہوئے۔ امیر جماعت نے کہاکہ جماعت اسلامی کا اگلا ایجنڈا ملک کو امریکا کے ایجنٹوں، آئی ایم ایف کی غلامی اور جاگیرداروں اور وڈیروں کے تسلط سے نجات دلانا اور عوام کی حکمرانی قائم کرنا ہے، ہمیں آزاد خارجہ پالیسی کی تشکیل کرانا ہے، ہمارے پاس معاشی اصلاحات کا پورا ایجنڈا موجود ہے، سود کے نظام سے نجات دلا کر قوم کو زکوٰۃ کا نظام دینا ہے، ملک میں عدل و انصاف کا قیام ہے، ملک کو کرپشن فری بنائیں گے اور جمہور کی بالادستی قائم ہو گی، لازم ہے کہ عوام انقلابی جدوجہد اور انتخابات میں ہمارا ساتھ دے، عوامی طاقت اور پرامن مزاحمت سے ہی ملک کو حقیقی آزادی ملے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمران امریکا کے خوف سے فلسطینیوں اور کشمیریوں کے لیے آواز نہیں اٹھاتے، فلسطینیوں اور حماس کے مجاہدین نے اسرائیل کو شکست دی، دھرنا کی کامیابی پر شرکاء اور خصوصی طور پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق، خواتین کے پورے نظم اور دھرنے میں شرکت کرنے والی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انشاء اللہ دھرنے کی ایک ایک شق پر عمل درآمد کرائیں گے۔