دوحہ +غزہ (آئی این پی+ این این آئی) اسرائیل کی غزہ کے مختلف حصوں میں بمباری میں 8 فلسطینی شہید کردیے گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے جنوبی، وسطی اور شمالی غزہ کے علاقوں میں قائم گھروں اور خیموں پر بم برسائے۔ دوسری جانب امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے دفاع کیلئے F22 لڑاکا طیارے بھی خطے میں آگئے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے نام ظاہر کیے بغیر برطانوی خبرایجنسی سے کہا ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ دوسری جانب امریکہ، مصر اور قطر نے اسرائیل اور حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ 15 اگست کو جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے اجلاس میں شرکت کریں تاکہ معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک نے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فریقین غزہ میں جنگ بندی کے لیے 15 اگست سے مذاکرات کا آغاز کریں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی مذاکرات کار 15 اگست کو میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ تینوں ملکوں کے رہنمائوں نے یہ بھی پیشکش کی کہ وہ بقیہ رہ گئے معاملات کو طے کرنے کے لیے حتمی طور پر سہولت کاری کرتے ہوئے پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ ایک امریکی اہلکار نے دعویٰ کیا حماس اور اسرائیل کے درمیان آئندہ ہفتے تک معاہدہ ہونے کا امکان نہیں۔ نیتن یاہو نے 17 اکتوبر کو حماس کا حملہ نہ روک پانے پر اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگ لی۔ قبل ازیں انہوں نے کبھی سکیورٹی ناکامی کو تسلیم نہیں کیا تھا۔ ٹائم میگزین کو انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم نے اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے سوال پر کہا کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔