پینٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے العربیہ اور الحدث سے گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں ایران یا اس کے ایجنٹوں کے کسی بھی حملے کو روکنے کے لیے مزید فوجی صلاحیتیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ پیٹرک رائیڈر نے کہا کہ امریکہ کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتا لیکن جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
پینٹاگون ترجمان نے مزید کہا کہ اڈے ’’عین الاسد‘‘ پر امریکی افواج پر حملہ ایران کے عدم استحکام کے رویے کی عکاسی کرتا ہے۔ امریکہ اس حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان پر خرچ کرنے کے لیے 3.5 بلین ڈالر فراہم کرے گا۔ یہ فنڈز کانگریس کی جانب سے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے دوران مختص کیے جانے کے مہینوں بعد جاری کیے جائیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزارت نے جمعرات کو کانگریس کو مطلع کیا کہ حکومت اسرائیل کو اربوں ڈالر کی غیر ملکی فوجی فنڈنگ جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سی این این نے پہلے اطلاع دی تھی کہ یہ رقم اسرائیل کے لیے 14 بلین ڈالر کے اضافی فنڈنگ بل کے حصے کے طور پر جاری کی گئی ہے جسے اپریل میں کانگریس نے منظور کیا تھا۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں تناؤ بڑھ رہا ہے اور بہت سے لوگوں کو غزہ پر اسرائیلی جنگ کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔اس جنگ میں پہلے ہی دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور انسانی بحران پیدا ہو چکا ہے